بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی بل کے حوالے سے پورے ملک میں احتجاج جاری ہے، بی جے پی نے اس معاملہ پرلوگوں کو آگاہ کرنے کی مہم بھی چلا رکھی ہے لیکن کامیابی نہیں مل رہی۔
مدھیہ پردیش کے شہراندورمیں بی جے پی رہنما کی اس وقت چپل سے پٹائی کردی گئی جب وہ لوگوں کو متنازع شہریت ترمیمی بل کے فوائد کے بارے میں آگاہی دینے کے لیے آئے۔
گزشتہ روز بی جے پی لیڈرکا منہ کالا ہونے اور چپل سے پٹائی کی ویڈیو وائرل ہو گئی تاہم وائرل ویڈیو پررہنما کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے قبل ازیں بی جے پی کے اقلیتی طبقہ سے وابستہ تقریباً 90 رہنمائوں نے پارٹی کو خیرباد بھی کہہ دیا اوران میں اندورکے رہنما بھی شامل ہیں۔
#CAA_NPR_वापस_लो
In Indore, BJP leader Inayat Hussain was welcomed with slippers for supporting the CAA pic.twitter.com/HsDQSVaeM0— abu_irani_6464 (@AbuIrani1) January 24, 2020
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی لیڈر لوگوں کو سمجھانے کے لیے کسی کے گھر میں گئے تھے، اچانک ایک نوجوان نے بوتل بھری سیاہی ان کے منہ پرانڈیل دی۔عنایت نے جب نوجوان کو روکنا چاہا تو اس نے اپنی چپل نکال لی اور وہیں مرمت شروع کردی۔
اس کے بعد عنایت حسین وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے اسی اثنا میں کسی نے اس پورے واقعہ کی ویڈیو شوٹ کرلی اوراسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پرخوب وائرل ہو رہی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق وائرل ویڈیو میں چپل سے مار کھانے والے رہنما عنایت خان ہیں اور بی جے پی کے اقلیتی سیل سے وابستہ ہیں۔ وہ سی اے اے کی حمایت میں لگاتار ریلی نکال رہے تھے نوجوان اسی وجہ سے ناراض تھا۔
ادھر ویڈیو منظرعام پرآنے کے بعد عنایت حسین نے کہا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے انہوں نے کہاکہ ”میں اس ویڈیو میں نہیں ہوں۔ میرے نام سے جعلی ویڈیو وائرل کی جارہی ہے۔ میں اس کے بارے میں شکایت کروں گا”
ویڈیو میں صاف نظرآ رہا ہے کہ عنایت حسین ایک کمرے میں بیٹھے ہیں اور کچھ لوگوں سے بات کر رہے ہیں۔ نوجوان آرام سے بوتل میں سیاہی بھر کے لاتا ہے اوراسے بی جے پی لیڈڑکے چہرے پرانڈیل دیتا ہے۔ اس کے بعد جیسے ہی عنایت حسین صوفے سے اٹھتے ہیں نوجوان چپل نکال کر مارنا شروع کر دیتا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھرکے ساتھ مدھیہ پردیش میں بھی سی اے اے اوراین آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ اندورمیں کچھ بی جے پی حامیوں نے سی اے اے کی حمایت میں بھی ریلی نکالی تھی جس میں تصادم ہو گیا تھا اور پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا تھا۔