امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے دونوں الزامات مسترد کردیے، امریکی صدر پراختیارات کے غلط استعمال اورکانگریس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے دو الزامات تھے۔
100 اراکین پر مشتمل سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے خلاف طاقت کے غلط استعمال کے آرٹیکل کی مخالفت میں 52 اور حمایت میں 48 ووٹ آئے، کانگریس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام کی مخالفت میں 53 ووٹ اور حمایت میں 47 ووٹ آئے۔
طاقت کے غلط استعمال کے آرٹیکل سے متعلق ووٹنگ میں ری پبلکن سینیٹر مٹ رومنی نے بھی ٹرمپ کی مخالفت میں ووٹ دیا، ڈیمو کریٹس کے زیر کنٹرول ایوان نمائندگان نے گزشتہ سال 18 دسمبر کو ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری دی تھی۔
ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا کر گھر بھیجنے کے لیے 100 ارکان پر مشتمل ایوان میں دو تہائی اکثریت درکار تھی، تاہم یہاں ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے جس کے 53 ووٹ ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے سیاسی حریف جوبائیڈن سے تفتیش کے لیے دباؤ ڈالنے کے سلسلے میں یوکرین کی فوجی امداد پر پابندی عائد کی تھی، ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے مواخذے میں فتح کے بعد ٹائم میگزین کا جعلی سرورق ٹوئٹ کر دیا جس میں انہیں ہمیشہ کے لیے امریکا کا صدر قرار دیا گیا ہے ۔
https://twitter.com/realDonaldTrump/status/1225174713992990721
سینیٹ میں اکثریتی ر ہنما مچ مک کونل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو ہٹانے میں ناکامی سے ری پبلکنز کو سیاسی فائدہ ہوگا، یہ ڈیمو کریٹس کی بڑی غلطی اور سیاسی شکست ہے۔
دوسری جانب ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ٹرمپ امریکی جمہوریت کے لئے خطرہ ہیں، ٹرمپ کا اصرار ہے کہ اگر چاہیں تو انتخابات خراب کرسکتے ہیں۔