عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے62 نشستیں حاصل کرکے میدان مارلیا فائل فوٹو
عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے62 نشستیں حاصل کرکے میدان مارلیا فائل فوٹو

دہلی اسمبلی کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے جھاڑو پھیر دی

مسلم مخالف پالیسیاں بی جے پی کولے ڈ وبیں،مسلمانوں نے مودی کا غرورخاک میں ملادیا۔ دہلی اسمبلی کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو تیسری بار شکست کاکرارامزہ چکھا دیا۔یاد رہے عام آدمی پارٹی کا انتخابی نشان جھاڑو ہے۔

دہلی انتخابات کے رجحان کو دیکھ کر کٹرینہ کیف بھی جھاڑو لگانے پر مجبور ہوگئی ہیں۔فوٹو سوشل میڈیا
دہلی انتخابات کے رجحان کو دیکھ کر کٹرینہ کیف بھی جھاڑو لگانے پر مجبور ہوگئی ہیں۔فوٹو سوشل میڈیا

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی اسمبلی کے انتخابات کے غیر حتمی اورغیر سرکاری ابتدائی نتائج کے تحت دہلی کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے62 نشستیں حاصل کرکے میدان مارلیا اورمودی سرکارکے غرورکو دھول چٹا دی۔ ملک کی حکمراں جماعت بی جے پی ایڑی چوٹی کا زور لگانے کے باوجود صرف 8 نشستیں حاصل کر پائی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی 62 نشستیں جیت کر پہلے نمبر پر ہے جبکہ بی جے پی8 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔کانگریس نئی دہلی کے اسمبلی انتخابات میں اس بار بھی کوئی نشست نہیں جیت سکی،2015 میں عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 67 نشستوں پرکامیابی حاصل کی تھی۔

عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پرانتخابات لڑنے والے پانچ مسلمان امیدواراوکھلا سےامانت اللہ خان، بلیماران سے عمران حسین، مٹیا محل سے شعب اقبال، مصطفیٰ آباد سے حاجی محمد یونس اور سیلم پور سے عبدالرحمان کامیاب ہوگئے۔ پانچوں اراکین نے بی جے پی امیدواروں کو شکست دی۔،گزشتہ اسمبلی میں4مسلمان امیدوارکامیاب ہوئے تھے۔

دہلی میں حکومت سازی کے لیے سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے 36 سیٹیں درکار ہوتی ہیں جب کہ عام آدمی پارٹی نے 63 سیٹیں حاصل کرکے تیسری بار حکومت سازی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے جیت کی خوشیاں میں مٹھائیاں بانٹیں جب کہ بی جے پی کے دفاتر میں ہُو کا عالم ہے۔ بی جے پی کی شکست کی ایک بڑی وجہ متنازع شہریت بل بھی ہے جسے مسلمانوں سمیت ملک کے سنجیدہ حلقوں نے مسترد کردیا تھا۔

دہلی کی سیاسی بساط کو الٹنے کے لیے بی جے پی حکومت کے صدر اور وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر اعلیٰ اتر پردیش یوگی سمیت کئی اعلیٰ عہدیداروں نے انتخابی حلقوں میں ڈیرے ڈال دیے تھے اور حکومتی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا تھا جب کہ ہندو ووٹرزکو لبھانے کو لیے اقلیتوں کیخلاف زہراگلا گیا اورنفرت کی فضا پیدا کی تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود ووٹرز نے مودی سرکار کی پالیسیوں کو ٹھکرا دیا۔