حملہ آور کی لاش گھر سے مل گئی۔فائل فوٹو
حملہ آور کی لاش گھر سے مل گئی۔فائل فوٹو

جرمنی میں فائرنگ سے9افراد ہلاک

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کے قریبی علاقے میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں9افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فائرنگ کے واقعات فرینکفرٹ کے قریبی ٹاون ہنائومیں پیش آئے ۔

پہلے واقعہ میں فائرنگ سے تین جبکہ دوسرے میں پانچ افراد لقمہ اجل بنے، دونوں واقعات میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیاہے۔ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ اور گردونواح میں تعینات کردی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق نامعلوم حملہ آوار کارروائی کرنے کے فورا بعد وہاں سے غائب ہوگئے ہیں جنہیں تلاش کیا جارہاہے۔شہرکے میئر کلاوزکمنسکی کا کہنا ہے کہ یہ ایک خوفناک رات تھی جس کا تصورکرنا بھی محال ہے۔

البتہ، یہ ضرور پتا چلا ہے کہ قاتل (یا قاتلوں) نے ان جگہوں پر داخل ہوکر فائرنگ کی جہاں لوگ شیشہ پی رہے تھے۔ مرنے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ پہلے بار پر حملے میں ہلاک ہونے والے تمام لوگ کرد نژاد تھے۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ رات گئے انہوں نے مبینہ قاتل کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہاں اس کی لاش پڑی ہوئی تھی۔ فی الحال اس معاملے میں تفتیش جاری ہے تاہم پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ شاید اس حملہ آور کا کوئی اور ساتھی بھی تھا جس نے اس پوری کارروائی میں اس کا ساتھ دیا۔

برطانوی اخبارکے مطابق جرمن علاقے ہنائو کے دو شیشہ بارز میں فائرنگ کرکے 9افراد کو قتل اور6کو شدیدزخمی کرنے والے اس شخص کی شناخت توبیاس کے نام سے کی گئی ہے جو انتہائی سخت گیر خیالات کا حامل تھااور امریکا سے نفرت کرتا تھا۔

بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کے بعد ملزم کاسراغ لگالیاگیا۔ پولیس کے مطابق ملزم اپنے گھر میں مردہ حالت میں ملا جبکہ قریب ہی اس کی ماں کی بھی لا ش پڑی تھی۔ پولیس نے ملزم اور اس کی والدہ کی ہلاکت کی وجوہات تاحال ظاہر نہیں کی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو بھی جرمن پولیس نے 12 سفید فام نسل پرستوں کو گرفتار کیا تھا جنہوں نے تفتیش پرانکشاف کیا تھا کہ ان کا گروہ نیوزی لینڈ کی طرزپرجرمنی میں بھی مسلمانوں کی مساجد، املاک اورکاروبار پربڑے پیمانے پراچانک حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ خدشہ ہے کہ گزشتہ رات ہونے والی فائرنگ بھی اسی گروپ کے کسی کارکن نے کی تھی۔