دوحہ میں قائم طالبان کے دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان جاری امن مذاکرات کے تحت افغانستان میں فریقین پہلے پُرتشدد کارروائیاں روکنے کے حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کریں گے اور پھراس مہینے کے آخرتک امن معاہدے پر دستخط ہوں گے۔
ترجمان سہیل شاہین نے برطانوی ادارے سے بات چیت کرتے ہویے بتایا کہ اعلامیہ جلد جاری کردیا جائے گا جس میں یہ تاریخ باقاعدہ تحریرکیا جائے گی کہ امریکہ اورطالبان کے درمیان معاہدے پر دستخط کب کیے جائِیں گے۔
انھوں نے کہا کہ دونوں جانب سے معاہدے پر دستخط یا معاہدے سے کچھ روز پہلے افغانستان میں پرامن ماحول قائم کیا جائے گا اور وہ اس پرثابت قدم رہیں گے۔
سہیل شاہین نے مزید بتایا کہ انھوں نے پہلے بھی کہا تھا اورآج بھی یہی کہتے ہیں کہ دونوں جانب سے معاہدے پر دستخط اس مہینے کے آخرتک متوقع ہیں۔
طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلامیہ آج یا کل جاری ہو سکتا ہے اور تشدد کے روک تھام کی ممکنہ تاریخ بائیس فروری ہو گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پُرامن فضا ایک ہفتے تک جاری رہے گی جس میں دونوں جانب سے کسی قسم کے تشدد کی کارروائیاں نہیں کی جائیں گی۔
دونوں جانب سے اس پُرامن ماحول کی نگرانی بھی کی جائے گی اور پھراس کے بعد معاہدے پر دستخط کیے جا سکیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ دستخط اس مہینے کے آخری دو دن جیسے 28 یا 29 فروری ہو سکتے ہیں یا یکم مارچ تک دستخط کیے جا سکتے ہیں۔