امریکہ اورافغان طالبان نے جنگ زدہ ملک میں امن قائم رکھنے کے حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کردی۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک ٹویٹ میں افغان طالبان سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں کی کشمکش کے بعد پورے افغانستان میں تشدد میں نمایاں کمی لانے کے حوالے سے طالبان سے معاہدہ طے پاگیا ہے۔ یہ امن کی طویل راہ پرایک اہم قدم ہے۔
مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ میں تمام افغان کے باشندوں سے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہوںدوسری جانب افغان طالبان نے بھی امریکہ سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر29 فروری کو باقاعدہ دستخط ہونگے۔
After decades of conflict, we have come to an understanding with the Taliban on a significant reduction in violence across #Afghanistan. This is an important step on a long road to peace, and I call on all Afghans to seize this opportunity.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) February 21, 2020
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق کابل میں ہونے والی بات چیت کے بعد افغان امن معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس حوالے سے باضابطہ تقریب دوحہ میں منعقد ہوگی جس میں عالمی ضمانت کار کے طور پر پاکستان، چین اور روس سمیت اقوام متحدہ کے اعلی حکام بھی شرکت کریں گے۔
افغان طالبان اورامریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد دیگر فریقین کے درمیان بھی بات چیت ہوگی جس میں سب سے اہم طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات ہوں گے۔
افغان طالبان پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ ابتدائی بات چیت کا عمل مکمل ہونے اورامریکہ کی جانب سے عالمی ضمانت کاروں کی موجودگی میں دستخط کیے جانے کے بعد وہ افغان حکومت سے مذاکرات کرسکتے ہیں۔