شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں روسی حمایت یافتہ گروپ کی جانب سے کیے گئے بم دھماکے میں ایک ترک فوجی ہلاک ہوگیا ہے جس کے بعد رواں ماہ شام میں مارے گئے ترک فوجیوں کی تعداد 17ہوگئی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ترک فوجیوں کی بڑھتی ہوئی اموات سے خدشہ ہے کہ شام کے شمال مغرب میں صورتحال مزید گھمبیر ہوگی جبکہ وہاں ہونے والی امن کی کوششیں بھی متاثر ہوں گی۔۔
علاقے میں کشیدگی بڑھنے کے بعد دسمبرسے اب تک دس لاکھ کے قریب افرادشدیدسردی کی وجہ سے ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔
اگرچہ ادلب کی صورتحال پرانقرہ اورماسکو کے حکام باہم مذاکرات کررہے ہیں تاہم اب ترک صدرنے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر5مارچ کوجرمن چانسلراینگلا مرکل اور فرانسیسی صدرعمانویل میکخواںسے ملاقات کریں گے۔