کرفیو آج اوریکم جنوری کو رات 11 تا صبح 6 تک بجے نافذ رہےگا۔فائل فوٹو
کرفیو آج اوریکم جنوری کو رات 11 تا صبح 6 تک بجے نافذ رہےگا۔فائل فوٹو

انتہا پسند ہند وئوں کا مسجد پرحملہ۔مینارپرچڑھ گئے

نئی دلی میں ہندوتوا نظریے کے حامی انتہا پسندوں نے مسجد پرحملہ کردیا اوراس کی حرمت کو پامال کردیا۔سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو میں ایک شخص کو مسجد کے مینار پرچڑھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نئی دہلی میں اُس وقت فسادات پھوٹ پڑے جب شمال مشرقی علاقوں میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر ہندو انتہا پسندوں نے حملے کیے تھے۔

ان حملوں کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت20 افراد جاں بحق اور250 سے زائد زخمی ہوگئے۔مقامی حکومت نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔

 فسادات کی آڑ میں ہندو بلوائی آپے سے باہر ہوگئے اوردہلی کے علاقے اشوک نگرکی مسجد پردھاوا بول دیا،سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو بلوائیوں کا جتھہ اشوک نگر کی جامع مسجد کے مینار پرچڑھ دوڑا۔

کئی افراد نے مینار پرچڑھ کر ہلال کے نشان کو اکھاڑنے کوشش کی جبکہ ساتھ ہی مسجد کے لاؤڈ اسپیکراتارکرزمین پر پھینک دیے۔

اس دوران انتہا پسندوں نے مسجد پر بھارتی ترنگا اور ہندوؤں کی مذہبی علامت سمجھا جانے والا پرچم لہرایا جبکہ اس دوران مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔

دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے ’بابری مسجد‘ جیسا سانحہ قرار دیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اشوک نگر مسجد پر ہندو انتہاپسندوں کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اس غارت گری سے بابری مسجد پر حملے کی یاد تازہ ہوگئی۔