دہلی میں مسلم کش فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 35 ہو گئی، 200 سے زائد زخمی ہیں، متعد د کی حالت تشویش ناک ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہارکیا ہے، دلی فسادات کیس کی سماعت کرنے والے جج کا راتوں رات تبادلہ کردیا گیا۔
دہلی میں فسادات پرہرطرف تباہی کے مناظر ہیں، مسلم علاقوں میں اجڑے اورخالی گھر ظلم کی داستان سنا رہے ہیں۔ دلی فسادات کیس کی سماعت کرنے والے جج کا راتوں رات تبادلہ کردیا گیا، جسٹس مورالی دھر کو پنجاب ہائی کورٹ بھیج دیا گیا۔
فسادات میں زخمی ہونے والوں میں سے متعدد کی حالت تشوش ناک ہے، ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے، مودی کے مشیر اجیت دوول کے متاثرہ علاقوں کے دورے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔
شمال مشرقی دلی کے علاقے بھجن پورہ، موج پور، کروال نگر میں مزید فسادات ہوئے۔ پولیس نے 18 رپورٹ درج کر کے اب تک 106 افراد کوگرفتارکیا ہے۔
مسلمان نوجوان کئی راتوں سے گلیوں کے باہر پہرے دے رہے ہیں، خواتین بھی اپنی جانیں بچانے کے لیے کئی راتوں سے جاگ رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئترس نے بھارت کی صورتحال تشویش اور تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
امریکی ڈیموکریٹ رہنمابرنی سینڈرز نے بھی بھارت میں اقلیتوں کےخلاف پرتشدد کارروائیوں پراظہارتشویش کیا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پرٹرمپ کاردعمل قیادت کی ناکامی ہے۔
امریکی سینیٹرمارک وارنر کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں حالیہ تشدد کے واقعات اطمینان بخش نہیں، بھارتی حکام اقتلیوں کےخلاف پرتشدد کارروائیاں رکوائے۔کانگریس رہنما سونیا گاندھی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو ذمے دارٹہھراتے ہوئے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔