بھارت میں مسلمانوں کی نسلی کشی کی کوششیں جاری ہیں۔فائل فوٹو
بھارت میں مسلمانوں کی نسلی کشی کی کوششیں جاری ہیں۔فائل فوٹو

انتہا پسندہندوئوں کا شاہین باغ کا دھرنا بزورطاقت ختم کرانے کا اعلان

بھارت میں مسلمانوں کی نسلی کشی کی کوششیں جاری ہیں۔انتہا پسندوں نے شاہین باغ کا دھرنا بزور طاقت ختم کرانے کا اعلان کردیا۔

گجرات فسادات کے بعد مودی سرکار کے راج میں ہی مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ بھارت میں مودی سرکار کے غنڈوں نے کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے لیے شاہین باغ میں جاری مسلمانوں کے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے اپنے حمایتیوں کو بلا لیا۔

مودی سرکاری کے ظلم پر بنگالی فلموں کی ہیروئن سبھدرا مکھر جی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے استعفیٰ دے دیا، اُن کا کہنا تھا کہ وہ ایسی جماعت میں نہیں رہ سکتیں جس میں انوراگ اورکپل مشرا جیسے رہنما ہوں۔

حملوں کا شکار40 سالہ ممتاز بیگم کے مطابق انتہا پسند غنڈوں نے ان کے شوہراور20 سالہ بیٹی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا تاہم انہوں نے مسجد میں چھپ کراپنی جان بچائی۔

شیلٹر ہوم میں مقیم 28 سالہ شہر بانو کا کہنا تھا کہ رات 2 بجے بلوائیوں کی جانب سے ان کے گھرکوآگ لگا دی گئی اورانہوں نے گھر کی لائٹس بند رکھ کر اپنی جان بچائی جبکہ اس تمام صورتحال سے پولیس کو آگاہ کرنے کے لیے کال کی گئی لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا۔

بھارت کے اکثرعلاقوں میں پرتشدد واقعات کے بعد سینکڑوں مسلمان نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں جاری مسلم کش فسادات میں اب تک 45 افراد جاں بحق اور3 سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔