متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے لندن میں موجود ایم کیو ایم سیکریٹریٹ کو فروخت کیلیے پیش کردیا۔
نجی ٹی وی سے وابستہ سینئر صحافی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پرایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین دہشت گردی کیلیے اکسانے کے الزام میں اولڈ بیلی کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے آغاز سے قبل ہی ایم کیوایم لندن سیکریٹریٹ فروخت کرنا چاہتےہیں۔
بانی ایم کیوایم کی جانب سے دو ماہ قبل سے اس عمارت کو فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی تھی تاہم دوماہ کا وقت گزرنے کے باوجود انہیں کوئی خریدار نہیں مل سکا۔
رپورٹ کے مطابق بانی ایم کیو ایم نے اس عمارت کی قیمت دس لاکھ پائونڈ مختص کی ہے۔ صحافی کے مطابق اس عمارت میں چھ گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش ہے۔اس کی مارکیٹنگ کیلیے تیارکیے گئے بروشرمیں کہاگیاہے کہ ایلزبتھ ہاﺅس کا فرسٹ فلورفروخت کیلیے موجود ہے جو کہ اسے خریدنے والوں،سرمایہ کاروں یا اس کو جدید تر بنانے کے خواہاں لوگوں کیلیے بہترین ہے۔
فلورپرایک ریسپشن کی جگہ ہے جس کے ساتھ دفتر کیلیے ایک بڑی جگہ اورکئی پرائیوٹ دفاتر ،میٹنگ رومزاوراسٹوررومزایک بڑا کچن اورآرام کرنے کاکمرہ ہے ،یہ دفتر کئی ہفتے سے فروخت کیلیے موجود ہے اورایک درجن سے زیادہ متوقع خریداراس کامعائنہ کرچکے ہیں لیکن ایم کیو ایم کے بانی کو ابھی تک کسی بھی جانب سے کوئی آفر نہیں ملی۔
ایک ذریعے نے بتایاہے کہ اگر الطاف حسین اس کوفروخت کرنے میں واقعی سنجیدہ ہیں تو وہ اس کی قیمت میں 50ہزار پونڈ سے ایک لاکھ پونڈ تک کی کمی کردیں گے،فی الوقت پراپرٹی کی مارکیٹ مندی کاشکار ہے اورقیمتی پراپرٹی کے زیادہ خریدارنہیں۔