امن معاہدے کے بعدافغانستان کے دارالحکومت میں ایک سرکاری تقریب پرمسلح افراد کے حملے کے نتیجے میں 27 افراد ہلاک،55زخمی ہوگئے،حملے میں اہم سیاسی رہنما عبد اللہ عبداللہ اورسابق صدر حامد کرزئی بال بال بچ گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق کابل میں حزب وحدت پارٹی کے سربراہ عبدالعلی مزاری کی برسی کی مناسبت سے تقریب پر حملہ کیا گیا ہے، تقریب میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان اوراعلیٰ سطح کے حکومتی حکام کے علاوہ افغانستان کے سابق چیف ایگزیکیٹو عبد اللہ عبداللہ اور سابق صدر حامد کرزئی بھی موجود تھے۔
درگیری در مراسم یادبود از سالیاد شهید مزاری در هنگام سخنرانی محمد کریم خلیلی تیر اندازس شده
— Tamana Ashna (@tamanaashna) March 6, 2020
افغان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بفائرنگ اور بم دھماکے میں 27 افراد ہلاک اور55زخمی ہیں تاہم سابق چیف ایگزیکیٹو عبد اللہ عبداللہ اور حامد اللہ کرزئی حملے میں بال بال بچ گئے۔
ترجمان کے مطابق حامد کرزئی، عبداللہ عبداللہ اور دیگر سینئر رہنما محفوظ ہیں اوراب اپنے گھروں کو منتقل ہوچکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دھماکے سے قبل مسلح افراد نے گولیاں چلائیں جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی جبکہ سینئر قیادت کو محفوظ مقام پر منتقل کیاگیا۔
افغان صدر اشرف غنی نے حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے واقعے کی پر زور مذمت کی، انہوں نے مزید کہا کہ امن معاہدے کے بعد سے پُر تشدد کارروائیاں تھم جانا چاہیئے لیکن شر پسند امن پر آمادہ نظر نہیں آتے۔
تاحال کسی شدت پسند جماعت نے خود کش حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی جبکہ طالبان کی جانب سے جاری بیان میں سختی سے اس حملے سے لاتعلقی کا اظہارکیا گیا ہے۔
پاکستان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان دارالحکومت کابل میں دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ کابل میں دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے نقصان پرافسوس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ پاکستان افغان تنازع کے حل کیلیے بات چیت کا حامی ہے۔ پاکستان نے تمام فریقین پرافغانستان میں امن واستحکام کیلیے تعمیری سوچ کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا ہے۔
یاد رہے گزشتہ سال بھی برسی کی تقریب پر یہاں دھماکہ ہوا تھا جس میں11 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔