افغانستان کے صدر اشرف غنی نے افغان طالبان قیدیوں کو عارضی طورپررہا کرنے کا فرمان جاری کردیا،ایک عہدیدارنے تصدیق کی ہے کہ پہلے 1500قیدیوں کی رہائی 14 مارچ سے شروع ہوگی،فرمان کے مطابق 5ہزارطالبان قیدیوں کو بتدریج رہا کیاجائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان صدر کے چیف ترجمان صدیق صدیقی نے ٹویٹ پر بیان میں کہا کہ فرمان کے مطابق وہ تمام قیدی جنہیں رہا کیاجائے گا انہیں اس عزم کی تحریری ضمانت دینی ہوگی کہ وہ دوبارہ جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔
افغان حکومت پہلے 15سو طالبان قیدیوں کو 15 روز میں رہا کرے گی، ان کی رہائی 14مارچ سے شروع ہوجائے گی، ہر روز عمر، طبی حالت اور سزا کی بقیہ مدت کے حساب سے 100 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہاکہ ہر قیدی کو بائیومیٹرک اندراج کے عمل سے گزرنا ہوگا۔باقی 35سو قیدیوں کو بین الافغانی مذاکرات کے دوران اور بعد میں رہا کر دیاجائے گا۔
فرمان کے مطابق بین الافغانی مذاکرات شروع ہونے کے بعد ہر دو ہفتے میں 500 طالبان قیدی رہا کیے جائیں گے اور بقیہ 35سو قیدیوں کی رہائی تک تشدد میں بہت زیادہ کمی دیکھنے میں آنی چاہیئے۔افغان صدرغنی نے کہا تھا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی تشدد میں کمی کا باعث بنے گی۔