سندھ میں لاک ڈاؤن کا آغازہو گیا،شہریوں کے سفر اور جمع ہونے پرپابندی، احکامات کی خلاف ورزی پر قید وجرمانہ ہو گا۔رینجرزاور پولیس کے دستے جگہ جگہ تعینات ہیں جہاں شہریوں کو ضروری کاغذات چیک کرنے کے بعد منزل مقصود کی جانب جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
سندھ میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پندرہ روزہ لاک ڈاؤن، محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نجی وسرکاری ادارے بند، سماجی، مذہبی اور سیاسی تقریبات واجتماع پر پابندی لگا دی گئی۔ شہریوں کی نقل وحرکت محدود، ہر طرح کا سفر ممنوع قرار دے دیا گیا۔
نماز جنازہ کا اجتماع بھی محدود کردیا گیا، صرف قریبی رشتے دار شریک ہوسکیں گے جس کے لیے علاقہ ایس ایچ او سے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔
محکمہ اطلاعات سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے صحافی لاک ڈاؤن کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
محکمہ اطلاعات سندھ کے جاری اعلامیے کے مطابق تمام اخباری ہاکرز بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے جب کہ میڈیا کے افراد اپنا آفس کارڈ اور قومی شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں۔
دوسری جانب اعلامیے کے مطابق کیبل آپریٹرزکو بھی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہو گا لیکن شناختی کاغذات کے بغیر کسی کو باہر آنے اجازت نہیں ہو گی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت کے تحت نکلنے والے شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں، عوام نے ساتھ نہ دیا تو محنت رائیگاں جائے گی۔ کراچی میں لاک ڈاؤن کے باعث ریلوے اسٹیشن پر سیکڑوں افراد موجود تھےتاہم مسافروں کی اسکریننگ کا کوئی بندوبست نظر نہیں آیا۔
کراچی، حیدرآباد، سکھر میں پولیس اور رینجرز نے فلیگ مارچ کیا، مختلف شاہراہوں پر جوان تعینات کر دیئے گئے۔
گلگت بلتستان میں بھی لاک ڈاؤن کردیا گیا، اسلام آباد میں آج سے شاپنگ مالزاورریسٹورنٹس ایک ہفتے کیلئے بند رہیں گے۔ لاہور،راولپنڈی اورملتان کی میٹرو بس کی سروس بھی معطل رہے گی۔