پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد2 ہزار351ہو گئی جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 6 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد32 ہو گئی۔
24گھنٹوں کے دوران مزید252 مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی، پنجاب 915،سندھ 743،خیبرپختونخوا 276اوربلوچستان میں 169 ،گلگت بلتستان میں 187،اسلام آباد 62اورآزادکشمیر میں 9 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ کرونا وائرس سے متاثرہ 107 افراد کو صحتیابی کے بعد ڈسچارج کردیا گیا۔
پاکستان میں کرونا وائرس آئسولیشن کی سہولیات کے حامل ہسپتالوں کی مجموعی تعداد 414 ہے جن میں 6335 بیڈز کی سہولیات موجود ہیں اوران میں 861 مریض زیرعلاج ہیں۔
ملک بھرمیں 171 مقامات پر کورنٹائن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جن میں 8893 افراد کو رکھا گیا ہے۔ کرونا وائرس کے زیر علاج 10 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ کم سے کم رکھنے کیلیے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ ملک میں عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے۔کرونا وائرس سے تحفظ کیلیے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیاں قبل از وقت کر دی ہیں۔
وزیراعظم نے کرونا کے خلاف ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان کیا ہے جس کی مدد سے بے روزگار ہونے والے افراد کو گھروں میں راشن پہنچایا جائے گا۔عمران خان نے پرائم منسٹرکرونا ریلیف فنڈ بنانےکا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس میں جمع رقم پرکوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گی۔ بیرون ملک پاکستانی ریلیف فنڈمیں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔
وفاقی حکومت نے غریب خاندانوں کو12 ہزار روپے ماہانہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ملک میں خوراک کی قلت سے نمٹنے کیلیے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ملک کے تمام صوبوں کے درمیان زمینی رابطے منقطع ہیں اور ٹرین سروس بھی غیر معینہ مدت کیلیے معطل کر دیے گئے ہیں۔