دنیا کے 209 ممالک اورعلاقے عالمی وبا کی لپیٹ میں ہیں،کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 83 ہزار80 ہو گئی، 14 لاکھ، 36 ہزار 706 افراد کرونا سے متاثر ہیں، تین لاکھ ،3ہزار150 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو لوٹ گئے۔
کرونا نے اٹلی، فرانس، امریکہ، برطانیہ اور اسپین میں تباہی مچا دی جہاں ایک ہی روز میں پانچ ہزار سے زائد اموات ہوئی ہیں۔ پانچ ممالک میں اب تک ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکا میں کرونا سے صورتحال تباہ کن ہو گئی ہے، 24 گھنٹوں میں 1939 افراد ہلاک ہو گئے، امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہزارسے زائد ہو گئی، امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت پر تنقید کرتے ہوئے فنڈنگ روکنے کا اعلان کر دیا۔
امریکا میں کرونا سےہلاکتوں کی تعداد 13ہزار سے زائد اور متاثرہ افراد کی تعداد 4 لاکھ 412 ہو گئی۔ نیو یارک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے باعث 731 ہلاکتیں ہوئی ہیں جو اب تک ایک دن میں ریکارڈ کی جانے والی سب سے بڑی تعداد ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی ادارہ صحت پر برس پڑے، انہوں نے عالمی ادارہ صحت پر چین میں کورونا وائرس کے ابتدائی پھیلاؤ سے متعلق غلط فیصلے کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ امریکی صدر نے عالمی ادارہ صحت کو ہر سال دی جانے والے 58 ملین ڈالر کی فنڈنگ روکنے کا بھی اعلان کیا۔ امریکی گلوکار جان پرنس بھی کرونا کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔
فرانس میں ایک روز میں 14 سو سے زائد افراد کرونا سے چل بسے اور مجموعی طور پر10 ہزار3 سو سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ دس ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
اسپین میں کرونا وائرس کے سبب14 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور ایک لاکھ 42 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے۔
جرمنی میں ایک لاکھ سے زائد کیسز ہیں اور2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ نیدر لینڈز اور بیلجیئم میں بھی 2 دو ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔
مزدوروں کی عالمی تنظیم آئی ایل او نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں کم از کم ایک ارب 25 کروڑ لوگوں کے روز گار کو خطرہ لاحق ہے۔
ادھر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی نے کورونا وائرس سے متعلق امدادی سرگرمیوں کے لیے ایک ارب ڈالر کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رقم ان کی کل ذاتی دولت کا ایک چوتھائی حصہ ہے۔