کے الیکٹرک کی جانب سے میٹر ریڈنگ کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان کےالیکٹرک کے مطابق جن صارفین نے مارچ کے ایوریج بلزادا نہیں کیے ہیں وہ اپریل کے میٹر ریڈنگ کے بلزکے ساتھ ادا کر سکتے ہیں، ان سے مارچ کے بل کے لیٹ پیمنٹ سرچارج بھی وصول نہیں کیے جائیں گے۔
ترجمان کےالیکٹرک کے مطابق 300 یونٹس ماہانہ سے کم کے بلوں کو حکومت کے اعلان کے مطابق اقساط کہ سہولت دی جائے گی جبکہ جن علاقوں میں میٹر ریڈنگ فوراً شروع کی جارہی ہے وہاں صارفین سے کے الیکٹرک کی گزارش ہے کہ عملے کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
ترجمان کےالیکٹرک کے مطابق کراچی کے تمام علاقوں میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی پہلے سے جاری ہے جبکہ جن علاقوں میں میٹر ریڈنگ سیفٹی کی بنیاد پرابھی ممکن نہیں وہاں کم ایوریج کی بنیاد پر بلنگ کی جائے گی۔
کےالیکٹرک کی جانب سے صوبائی اور وفاقی حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ بڑھتے ہوئے 240 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کو فی الفور یقینی بنایا جائے تاکہ کراچی میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی میں خلل نہ آئے۔
دوسری جانب وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ بل کی عدم ادائیگی پر کے الیکٹرک کسی بھی صارف کی بجلی نہیں کاٹے گی اور کے الیکٹرک فوری طور ایوریج بل درست کرے گا۔وزیرتوانائی امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ بل میٹر ریڈنگ کے بنیاد پر جاری کیے جائیں گے ۔
امتیاز شیخ کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نے 4000 روپے تک کے بل میں چھوٹ دی ہے، مارچ اور اپریل کے بل یکمشت وصول نہیں کئے جائیں گے۔امتیاز شیخ کے مطاق وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔