ہم مظاہروں اور دھرنوں سے ساری عمر بھی ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے۔فائل فوٹو
ہم مظاہروں اور دھرنوں سے ساری عمر بھی ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے۔فائل فوٹو

ملک بھر میں لاک ڈاﺅن 30 اپریل تک برقرار رکھنے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری کورونا لاک ڈاوُن میں مزید دو ہفتے توسیع کرنے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزی اور بیرون ملک چیزوں کی اسمگلنگ پر سخت ترین آرڈیننس لانے کا بھی اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ اپنی قوم ذخیر ہ اندوزں سے  بچانے کے لیے سخت سزا دیں گے ، منیجرز کو نہیں بلکہ مالک کو پکڑ کر سزائیں دیں گے۔

نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ لاک ڈاوَن کو آگے لے کر جارہے ہیں۔جزوی لاک ڈاوَن 30اپریل تک جاری رہے گا۔ کورونا کی وجہ سے لاک ڈاوَن کو بڑھایا گیا ہے۔صوبے لاک ڈاوَن نہیں کھولنا چاہتے تو وفاق ان پر زبردستی نہیں کرے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دیہات کے اندر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں، شہروں میں آج سے تعمیرات کی صنعت کھول رہے ہیں۔  کنسٹرکشن انڈسٹری میں لوگوں کو زیادہ روزگار ملتا ہے ۔ کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے ایک آرڈیننس لے کر آرہے ہیں۔آرڈیننس کے تحت تعمیراتی سیکٹر کو بہت بڑا پیکج دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ احساس کیش پروگرام کے تحت 28 لاکھ خاندانوں کو رقم دی جائے گی۔ زراعت کے بعد سب سے زیادہ تعمیراتی شعبے میں کاروبار کے مواقع ہیں۔ گندم کٹائی کا سیزن ہے اس میں تمام رکاوٹیں دور کردی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث تمام اسکول ،کالجز، بند کردیے۔ کورونا وائرس کے باعث ملک میں لاک ڈاوَن کیا گیا۔ کورونا کے باعث 23مارچ کی پریڈ بھی منسوخ کی گئی۔

انہوں نے بتایاکہ رمضان کی آمد آمد ہے اور لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ رمضان میں عبادات کریں اور تراویح وغیرہ کی ادائیگی کریں لیکن ساتھ ہی ساتھ ہمیں اپنی حفاظت بھی کرنی ہیں، مختلف مکتبہ فکر کے علما کو بلا کر ان سے مشاورت کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے۔ پوری دنیا میں کورونا کے باعث لاک ڈاوَن کیے گئے۔ ڈیلی ویجز اور دکانداروں کی مشکلات کا احساس ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اٹلی اور اسپین میں روز سیکڑوں لوگ مر رہے ہیں۔ ہم نے جو تخمینے کیے، جس کے مطابق کورونا 30 فیصد پھیلا ہے۔ کورونا کا پھیلاوَ روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے پھیلنے کا خدشہ برقرار ہے۔ خوشی ہے لاک ڈاوَن کی وجہ سے کورونا اتنا نہیں پھیلا۔ ہمیں احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔ اللہ کا شکر ہے پاکستان میں ہلاکتیں توقع سے کم ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤکا خدشہ موجود ہے، احتیاط کرنی ہے۔ لوگوں نے احتیاط کے ذریعے اپنے آپ کو اس وائرس سے بچایا ہے۔ اگر کورونا وائرس تیزی سے پھیلنا شروع ہوا تو ہمارا نظام مقابلہ نہیں کرسکے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ  تعلیمی ادارے ،سینما اور عوامی مقامات بند رہیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کورورنا وائرس کے پھیلاﺅ کے پیش نظر حکومت نے ملک میں لاک ڈاﺅن کو 30 اپریل تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا جس میں 6 نکاتی ایجنڈے پرغورکیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال کا جائزہ اورملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کردی۔

اس کے علاوہ احساس ایمرجنسی کیش ٹرانسفرز پر ایڈوانس انکم ٹیکس چھوٹ، کورونا سے بچاوَ اور احتیاط سے متعلق درآمدات پر برانڈ کی شرط ختم کرنے اور اسلام آباد چڑیا گھر کا کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی جب کہ ای او بی آئی پینشن میں اضافے کی سمری موخرکردی گئی ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی منظوری بھی دیدی ہے تاہم لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی حتمی منظوری قومی رابطہ کمیٹی دے گی۔

لاک ڈاؤن کے بعد کھلنے والے شعبوں سے متعلق قوائد و ضوابط بھی طے کرلیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ہنرسے متعلق تجارت اورکاروباربھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد درزی، پلمبر،الیکٹریشن، مکینک اورحجام کے کاموں پرکوئی پابندی نہیں ہوگی۔ فضائی سفر اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت عوامی اجتماعات، شادی ہالز، سینمازاورعوامی مقامات بند رہیں گے۔

حکومت نے تعمیراتی شعبے سے منسلک دیگرشعبے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تعمیراتی شعبے میں مختلف منصوبوں کی ذمے داری صوبوں کے درمیان طے کی جائے گی۔ ہرصوبہ زیرالتوا ترقیاتی اورتعمیراتی منصوبوں سے متعلق حکمت عملی بنائے گا۔