تین ماہ کے لیے مساجد اور دینی اداروں کے بل معاف کیے جائیں۔فائل فوٹو
تین ماہ کے لیے مساجد اور دینی اداروں کے بل معاف کیے جائیں۔فائل فوٹو

علما کرام کا مساجد میں لاک ڈائون ختم کرنے کا اعلان

پاکستان کے جید علمائے کرام نے اعلان کیا ہے کہ اب لاک ڈاؤن کا اطلاق مساجد پر نہیں ہوگا۔ باجماعت نماز، باجماعت تروایح اور باجماعت نماز جمعہ کا اہتمام کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام مساجد میں نماز باجماعت، نماز جمعہ اور رمضان المبارک میں نماز تراویح اور اعتکاف سمیت تمام عبادات کا سلسلہ جاری رہے گا تاہم جو بزرگ اور بیمار ہیں مسجد نہ آئیں، گھر پر عبادت کریں۔ امام کا کام یہ نہیں کہ لوگوں کو نماز ادا کرنے سے روکے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تین ماہ کے لیے مساجد اور دینی اداروں کے بل معاف کیے جائیں۔ ریاست پورے ملک کے مسلمانوں کی مدد اور کفالت کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ سماجی میل جول کا مسئلہ تو سب جگہ ہے لیکن میڈیا نے مسجد کو نشانہ بنایا، یہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہے۔ آج سے تمام مساجد میں باجماعت نماز ادا کی جائیگی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ پوری قوم متحد ہوکر اپنی خدمات انجام دے۔ احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد کھلی رہیں اور باجماعت نماز جاری رہے۔ معمر اور جو لوگ بیمار یا وائرس سے متاثر ہیں وہ مساجد میں نہ آئیں۔

انہوں نے کہاکہ مساجد سے قالین ہٹا کر جراثیم کش ادویات اسپرے کیا جائے۔ مساجد کے دروازوں پر سینی ٹائزر لگانے کا اہتمام کیا جائے۔ باجماعت نماز کے دوران صفوں میں فاصلہ ہو۔ وضو گھر سے اور سنتیں گھر پر پڑھیں۔