مقبوضہ کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں مجاہدین کے ایک حملے میں بھارتی پیراملٹری فورسز کے4اہلکار ہلاک اور2 زخمی ہوگئے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حملہ آوروں نے سوپورکے علاقے نور باغ میں احد بابا کراسنگ کے نزدیک واقع چیک پوسٹ پر سینٹرل ریزرو پولیس فورس اورپولیس کی ایک مشترکہ پارٹی پر فائرنگ کی جس سے 4اہلکار ہلاک اوردوشدید زخمی ہوگئے۔واقعے کے فوراً بعد بھارتی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔
جموں و کشمیرکی تاریخ میں پہلی بار بھارت شہید کشمیریوں کو خفیہ طور پر دفنانے لگا ہے۔شوپیان میں جمعہ کو شہید کیے گئے دو مقامی مجاہدین کی لاشوں کو ان کے لواحقین کے سپرد نہیں کیاگیا۔
جموں وکشمیر پولیس کے مطابق شوپیان کے رہنے والے دو کشمیریوں کی لاشیں سرینگر کے ہسپتال میں کورونا کی جانچ کے بعد شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ پہنچائی گئیں جہاں ان کی تدفین عمل میں لائی گئی۔یہ قدم وادی میں کووڈ 19 کے پھیلاؤکے پیش نظرکیاگیاہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بارہمولہ سے وابستہ کوروناوائرس کا70 سالہ بزرگ مریض ہسپتال میں انتقال کرگیاجس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے اموات پانچ ہو گئی ہیں۔کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 346تک پہنچ گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کورونا ریڈ زون علاقوں کی تعدادبڑھ کو 80ہوگئی ہے۔
دوسری جانب بھارتی پنچاب کے ضلع پٹھانکوٹ کے مختلف قرنطینہ مراکز میں قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے باوجودگھروں کو واپس نہ بھیجنے پرلگ بھک بارہ سو کشمیری محنت کشوں نے مقبوضہ علاقے میں اپنے گھروں کو واپسی کیلیے بھوک ہڑتال شروع کردی۔
حریت تنظیموں اور حریت رہنماؤں نے بھارتی فوج کے محاصرے اورتلاشی کی بڑھتی کارروائیوں پرتشویش اوروبا کے پیش نظر جیلوں میں غیرقانونی طورپرنظربند کشمیریوں کی رہائی کامطالبہ کیا۔