افغانستان کے صوبے ہلمند میں فوجی اڈے پر خود کش حملے آورنے بارود سے بھری کار ٹکرا دی جس کے نتیجے میں 18 اہلکار ہلاک،25 سے زائد زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق ہلمند کے فوجی اڈے پر ایک تیزرفتارکار تمام رکاوٹیں توڑکراندرداخل ہوگئی اور زوردار دھماکے سے تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں 18 اہلکار ہلاک اور25 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ریسکیو ادارے نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی ملٹری اسپتال منتقل کردیا ہے جہاں 9 اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
افغانستان میں طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کارروائی میں 2 درجن سے زائد افغان اہلکار ہلاک ہوئے اوراسلحہ ڈپو بھی تباہ ہوا ہے۔
دوسری جانب سے کابل میں ایک سرکاری ادارے کی گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے جس کی وجہ 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایک زخمی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ طالبان نے اس حملے کی ذمے داری بھی قبول کی ہے۔
ادھرافغان حکومت نے 98 طالبان اسیروں کو رہا کردیا ہے جس کے بعد مجموعی طور پر رہائی پانے والوں کی تعداد 748 ہوگئی ہے تاہم افغان طالبان اورامریکا کے درمیان 29 فروری کو ہونے والے معاہدے کے تحت 5 ہزار طالبان اسیروں کو رہا ہونا تھا۔