دنیا بھرمیں کورونا وائرس کے پھیلائو اورامریکا کی جانب سے چین پرالزامات ایک نئی عالمی کشیدگی کا خدشہ ظاہرکرنے لگے ہیں۔
امریکا کی جانب سے الزامات کا سلسلہ تو جاری ہے تاہم اس حوالے سے چینی انٹیلی جنس نے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی قیادت میں چین کے خلاف مخالفت بڑھ رہی ہے، اس حوالے سے چین کو کسی بدترین منظرنامے کیلیے خود کو تیارکرنا لازم ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دوبڑی قوتوں کے درمیان مسلح تصادم ہوسکتا ہے۔
یہ رپورٹ چائنہ انسٹی ٹیوٹ آف کانٹیمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز نے تیارکی ہے جو چین کی وزارت قومی سلامتی کے زیرانتظام کام کرنے والا ایک تھنک ٹینک ہے۔
یہ رپورٹ اپریل کے اوائل میں چینی صدر شی جن پنگ اوردیگراعلیٰ حکام کے سامنے پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ چین کے خلاف بڑھتی ہوئی مخالفت ملک کو امریکا کے مقابلے پر کھڑا کرسکتی ہے۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا کی جانب سے چین کے ممکنہ احتساب کے حوالے سے دھمکیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔
گزشتہ دنوں کے دوران فریقین کی جانب سے الزامات اور ردود عمل کا تبادلہ دیکھنے میں آیا۔ تازہ ترین رد عمل پیر کے روز چین کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے بیان پر سامنے آیا۔ اس میں امریکی وزیر کے بیان کو غیر متوازن اور پاگل پن قرار دیا گیا !
امریکا کے علاوہ برطانیہ بھی کورونا وائرس کے پھیلائو کے حوالے سے چین سے تحقیقات کا خواہاں ہے جبکہ کئی یورپی ممالک نے بھی چینی اقدامات پر سوال اٹھائے ہیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ چین نے کورونا وائرس کے اثرات دنیا سے چھپائے اوراسے بروقت دنیا کے سامنے پیش نہیں کیا جبکہ چین ایسے تمام الزامات کی تردید کرتا ہے۔