امریکہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے جہاں نہ صرف کورونا مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے بلکہ ہلاکتیں بھی دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ ہیں۔ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی خبردارکیا ہے کہ وائرس سے ملک میں ہلاکتیں 1 لاکھ تک ہو سکتی ہیں۔
کورونا وائرس سے متعلق انتظامیہ کے بروقت ایکشن نہ لینے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے صحیح کام کیا۔ کورونا وائرس کے علاج کی ویکسین اس سال کے آخر تک تیار ہو جائے گی۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چین وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام رہا۔ چین نے بہت ہی بھیانک غلطی کی اور وہ اس کو تسلیم کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔
وائٹ ہائوس میں کورونا وائرس کو لے کر بنائی گئی ٹاسک فورس کے افسر ڈاکٹر دیبوراہ برکس نے ٹرمپ سے الگ کورونا کے نمبر بتائے۔ برکس نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ایک لاکھ سے لے کر دو لاکھ چالیس ہزار تک اموات کا امکان ظاہرکیا ہے۔ اس بیچ ہمیں یہ سیکھنا ہو گا کہ سماجی دوری ہم کیسے برقرار رکھیں۔
اس کے پہلے مارچ مہینے میں ٹرمپ نے جانکاری دی تھی کہ کورونا کی وجہ سے امریکہ میں ایک لاکھ لوگوں کی موت ہو سکتی ہے۔ اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ اگر اموات کی تعداد ایک لاکھ سے نیچے رہتی ہے تو یہ ہماری کامیابی ہو گی۔
واضح رہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک 68 ہزار598 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 88 ہزار122ہو چکی ہے۔