مارچ 2021 میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 9.1 اور اپریل 2020ء میں 8.5 تھی۔فائل فوٹو
مارچ 2021 میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 9.1 اور اپریل 2020ء میں 8.5 تھی۔فائل فوٹو

رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ

ملک میں رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمارمیں بتایا گیا ہے کہ پچھلے ہفتے کے مقابلہ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.36 فیصد اضافہ ہوا۔

اعدادوشمارکے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پرگذشتہ ہفتے کے دوران آلوکی قیمتوں میں 5.14 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 3.85 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 23.68 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹماٹرکی قیمتوں میں 3.11 فیصد اورچینی کی قیمتوں میں 0.12 فیصد، لہسن کی قیمتوں میں 1.22، دال چنا کی قیمتوں میں 1.43 فیصد، ٹماٹرکی قیمتوں میں 3.11 فیصد، پٹرول کی قیمتوں میں 15.55 فیصد ہائی اسپیڈ ڈیژل کی قیمتوں میں25.20 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اعدادوشمارمیں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر17 ہزار732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں 10.07 فیصد،17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں 9.63 فیصد، 22 ہزار889 روپے سے 29 ہزار517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں 12.35 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں 11.10 فیصد رہی ہوا جبکہ 44 ہزار176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح 7.04 فیصدرہی۔

اعداد وشمارمیں مزید بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں ایل پی جی، آلو، انڈے، چکن، دال ماش، دال مونگ ثابت، مٹن، گائے کا گوشت اور خشک دودھ سمیت دیگراشیائے ضروریہ شامل ہیں. اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران جن بارہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں پیاز،لہسن ،ٹماٹر،چینی ، دال چنا، ویجی ٹیبل گھی، سرسوں کا تیل آٹا اور پٹرولیم مصنوعات سمیت دیگراشیا شامل ہیں البتہ 25 اشیائے ضرویہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔