امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اوران کےکاندان کے اراکین کو وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہروں کے درمیان ایک گھنٹے کے لیے زیرزمین بنکر میں لے جایا گیا تھا۔ یہ اطلاع وائٹ ہاؤس کے افسران نے میڈیا کو دی ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور بیٹا برون کو جمعہ کے روز ایک زیرزمین بنکر میں تقریباًایک گھنٹہ تک رکھا گیا تھا۔
افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس تحویل میں موت ہوجانے کے خلاف احتجاج میں جمعہ کی علی الصبح مظاہرین کی بڑی تعداد وہائٹ ہاؤس کے سامنے جمع ہوگئی تھی اور ہفتہ کی رات تک وہیں موجود رہی۔مظاہرے کے دوران تشدد میں خفیہ سروس کے 60 سے زائد افسران اورایجنٹ زخمی ہوئے۔
گزشتہ جمعہ کو بڑی تعداد میں مظاہرین وہائٹ ہاوس کے باہر جمع ہوگئے تھے جس کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو سیکیورٹی کے پیش نظر بنکر میں لے جایا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کی بھیڑ اچانک آجانے سے وہائٹ ہاوس میں بھگدڑ مچ گئی جس کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ کو بھی بنکر میں چھپانا پڑا تھا۔
رپورٹ کے مطابق وہائٹ ہاؤس کے ملازمین کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اتوارسے کام پرآنے سے باز رہنے کوکہا گیا تھا۔ دوسری جانب نیشنل گارڈزکی تعیناتی اورکرفیو کے نفاذ کے باوجود امریکہ کے مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے۔
ہفتہ کو بھی مظاہرین وہائٹ ہائوس کے باہر جمع ہوئے لیکن پولیس نے کچھ ہی منٹوں کے بعد انہیں آنسو گیس کے گولے اورلاٹھی چارج کے ذریعہ ہٹا دیا۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ ڈیموکریٹ گورنراپنے حامیوں کو وہائٹ ہاوس کے باہرجمع ہونے اور مشتعل احتجاج کرنے کے لیے اکسا رہے ہیں۔
ہفتہ کو وہائٹ ہاوس کے باہر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامی بھی پہنچ گئے تھے جس کے بعد حالت مزید سنگین ہوگئی تھی۔ ٹرمپ نے اس حادثہ کے بعد کئی ٹوئٹ بھی کئے اور بتایا کہ کیسے سیکرٹ سروس نے وہائٹ ہائوس کو ایک قلعہ میں تبدیل کردیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہائٹ ہاوس کے باہر ہوئے لاٹھی چارج کی اجازت بھی واشنگٹن ڈی سی کے گورنر موریل باسر نے دی تھی۔