فائل فوٹو
فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے ہفتہ اوراتوارکومارکیٹیں کھولنے کاحکم واپس لے لیا

کورونا وائرس ازخودنوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت سے ٹڈی دل کے حملوں سے نقصانات کی تفصیلات طلب کرلیں ،عدالت نے این ڈی ایم اے سے مشینری امپورٹ کرنے کاریکارڈ اورتفصیلات طلب کرلیں ،ترکی سے ٹڈی دل اسپرے کیلیے جہاز لیز پر لینے کاریکارڈ بھی طلب کرلیاگیا،عدالت نے ہفتے اوراتوارکومارکیٹیں کھولنے کاحکم واپس لے لیااورکورونا ازخودنوٹس کیس کی سماعت2 ہفتے کیلیے ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس ازخودنوٹس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 4 رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس مظہرعالم میاں خیل آج عدالت نہیں آسکے ۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ٹڈی دل کے معاملے پر این ڈی ایم اے نے بتک کیا اقدام کیے ،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ٹڈی دل کے حملے فوڈ سیکیورٹی کو بھی متاثر کرینگے ،ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ ٹڈی دل کے اسپرے کیلیے ترکی سے جہاز لیز پر لیا ہے ۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کیا پاکستان میں اسپرے کیلیے جہاز لیز پر نہیں مل سکتا ،کیاجہاز لیز پر لینے کیلیے ٹینڈر دیا گیا ،ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ ترکی سے جہاز ایمرجنسی بنیادوں پر لیاگیا ہے ،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ جوسامان منگوایا گیا اس کی دستاویزات ریکارڈ پر کیوں نہیں ،یہ نہیں کہ آپ اپنی مرضی سے جو مرضی کرتے پھریں ،ہم تمام خرایداری کاآڈٹ کرائیں گے،ہم صوبوں کابھی آڈٹ کرائیں گے ،دیکھتے ہیں کہ کورونا پر کس نے کیا کچھ کیا ہے ۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ 4ماہ سے ٹڈی دل موجود ہے 2 بار افزائش کرچکی ہے ،ٹڈی دل پر سپرے کیلئے 4 جہاز فعال نہیں ہیں ،جہاز کے پائلٹ نہیں تھے تویہ 4 جہاز کہاں سے آگئے ،ہمارے اپنے جہاز نہیں چل رہے باہر سے لا کر سپرے کیا جارہاہے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ٹڈی دل کے حملوں سے فوڈ سیکیورٹی کو کتنا نقصان ہوا ،نقصان کے نتیجے میں باہر سے فوڈز منگوانے پر کتنے اخراجات آسکیں گے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ وقت سب سے بڑااثاثہ ہے،وقت کسی کاانتظارنہیں کرتا،آپ کے پاس اب وقت نہیں رہا،ایک لاکھ سے زائدکورونامثبت کیس آگئے،اٹارنی جنرل نے کہاکہ حکومت کوقانون سازی کی تجویزدوں گا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم توپہلے دن سے فنکشنل ہیں،عدالتیں بندنہیں کر سکتے۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہاہے کہ لوگوں میں تاحال آگاہی نہیں آئی،عید کے موقع پرلوگوں نے ایس اوپیزکونظراندازکردیا،ویکسین کی دریافت سے قبل راستہ احتیاطی تدابیرہیں،کوروناوائرس بہت تیزی سے بڑھ گیاہے۔

جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے کہاکہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری بہت زیادہ ہے،کوروناسے تحفظ کاحل قانون سازی ہے،قانون سازی کرناوفاقی حکومت کے حق میں ہے،عدالت نے کہاکہ خدانخواستہ حفاظتی سامان نہ ہونے سے کوئی نقصان ہواتوتلافی نہیں ہوگی۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ورکرزکی ہلاکت پروزیراعلیٰ جاکرمعاوضے کااعلان کردیتے ہیں،عدالت ایسی چیزوں کی صرف نشاندہی کرسکتی ہے،عدالت نے کہاکہ قانون سازی کے عملی اقدامات ہرحال میں حکومت نے کرنے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سینٹری ورکرگٹرصاف کرتے ہیں ان کیلیے حفاظتی اقدامات کیاہیں؟،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ لوگوں میں تاحال آگاہی نہیں آئی،عید کے موقع پرلوگوں نے ایس او پیز کو نظر اندازکردیا،ویکسین کی دریافت سے قبل راستہ احتیاطی تدابیرہیں،کوروناوائرس بہت تیزی سے بڑھ گیاہے۔

عدالت نے کہاکہ پولیس والوں کودکانداروں اورخریداروں سے پیسے لینے کی اجازت دےدی گئی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیاکہ کس طرح سے ایس اوپیز پرعمل ہوگا؟،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ شہریوں کوبھی ذمے داری دکھاناہوگی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم بھی کوروناوائرس کی حدت کومحسوس کررہے ہیں،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ڈاکٹرزکوحفاظتی سامان ہرحال میں دستیاب ہوناچاہیے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ 22 کروڑکیلیے صرف 100 لیبارٹریز کیسے؟،سو لیبارٹریزتوصرف کراچی میں ہونی چاہئیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ابتک کتنے کورونامریضوں کے ٹیسٹ مکمل کیے گئے،کوروناکے کتنے ٹیسٹ سرکاری اورکتنے نجی لیبزنے کیے؟۔

ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے عدالت کوبتایاکہ کوروناٹیسٹ کی استعدادکار 30 ہزارسے بڑھ چکی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ 30 ہزارٹیسٹ تونہ ہونے کے برابرہیں،پاکستان کی آبادی 22 کروڑہے۔

ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت کوساتھ ساتھ بڑھایاجائےگا،عدالت نے کہاکہ این ڈی ایم اے صوبوں کوٹیسٹنگ صلاحیت بڑھانے کاکہے،ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ کورونامریض ایک لاکھ سے تجاوزکرچکے،ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ کوورناٹیسٹنگ کی 100 لیب قائم کی جاچکی ہیں۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ 22 کروڑکیلیے صرف 100 لیبارٹریز کیسے؟،سو لیبارٹریزتوصرف کراچی میں ہونی چاہئیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ابتک کتنے کورونامریضوں کے ٹیسٹ مکمل کیے گئے،کوروناکے کتنے ٹیسٹ سرکاری اورکتنے نجی لیبزنے کیے؟۔

مبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ یہ تمام تفصیلات صرف وزارت صحت دے سکتی ہے،ہماراکام لیب کوطبی سامان فراہم کرناہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اب تک کتنے ٹیسٹ مفت کیے گئے؟،ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ حکومت کوروناکے ٹیسٹ مفت کررہی ہے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ بیرون ممالک میں تواب ہرشہری کاٹیسٹ ہورہا ہے۔

چیف جسٹس گلزاراحمدنے استفسار کیاکہ چین نے پاکستان کو کتنے وینٹی لیٹرزعطیہ کیے ہیں؟،ممبرلیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ چین نے پاکستان کو 100 وینٹی لیٹرعطیہ کیے،این ڈی ایم اے نے 1400 وینٹی لیٹربیرون ممالک سے خریدے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسارکیاکہ پاکستان میں وینٹی لیٹرزکون تیارکررہا ہے؟،ممبر لیگل این ڈی ایم اے نے کہاکہ پی اوایف واہ،ڈسکواورنجی صنعت وینٹی لیٹربنارہے ہیں۔