کراچی کے علاقے لياری کھڈا مارکیٹ کی لیاقت کالونی ميں مخدوش عمارت گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 18 ہوگئی ہے،
عمارت کے ملبے سے مزید تین لاشیں نکال لی گئی ہیں،لاشوں کی شناخت 20 سالہ شہزاد عمراور23 سالہ میمونہ کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب آرمی انجینئرنگ کورکے افسران نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرزکو بریفنگ دی جس میں بتایا کہ عمارت کا ملبہ اٹھانے کا کام کچھ دیرکے لیے روک دیا گیا ہے۔
قبل ازیں عمارت کے ملبے تلے دبے ہوئے شاہد نامی شخص کو زندہ نکال لیا گیا تھا جس کے بعد اسے فوری طورپرعلاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا اورجان کی بازی ہار گیا۔
امدادی سرگرمیوں میں مصروف ریسکیو اداروں کے مطابق ملبے سے ایک دو سالہ بچی کی نعش بھی برآمد ہوئی جسے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ مخدوش عمارت کے زمیں بوس ہونے کا حادثہ دو روز قبل وقوع پذیرہوا تھا۔
ریسکیو حکام کے مطابق 50 سے زائد مکینوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے جنہیں نکالنے کیلیے کوششیں کی جارہی ہیں۔
عينی شاہدين کا کہنا ہے کہ عمارت اتوارکو صبح سے ہل رہی تھی اورکچھ رہائشی عمارت چھوڑ چکے تھے مگرکئی خاندان عمارت کمزور ہونے کے باوجود رہائش پذير تھے۔
ریسکیو عملے کے مطابق ملبے سے نیچے سے 13 افراد کی لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کردی گئی ہیں جبکہ 10 سے زائد زخمیوں کو بھی ملبے سے نکال لیا گیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تکنیکی کمیٹی برائے خطرناک بلڈنگز (ٹی سی ڈی بی کمیٹی) کے سیکریٹری بنیش شبیرنے بتایا کہ گرنے والی عمارت 400 سے 500 گزپرتعمیر تھی جوکہ 25 سے 30 سال پرانی تھی اوراسے 6 ماہ قبل مخدوش قراردیا گیا تھا۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ترجمان علی مہدی کاظمی نے بتایا کہ ایس بی سی اے نے 18 مارچ کو مکینوں کو انخلاء کا نوٹس بھی بھیجا تھا جس میں 15 دن کے اندرعمارت خالی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ بجلی اورگیس کی سپلائی بھی ڈیڑھ ماہ سے منقطع تھی لیکن اس کے باوجود کرایہ دار ادھر رہائش پذیر تھے۔