وفاقی حکومت نے کورونا سے جاں بحق طبی عملے کیلیے ایک کروڑ تک مالی پیکج کا اعلان کر دیا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا فرنٹ لائن ورکرز کو ٹیکس چھوٹ بھی دی جائے گی، ہیلتھ ورکرز کا تحفظ اور ان کی معاونت ترجیح ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفر مرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ ایس او پیز پرسختی سے عملدرآمد ہو، خصوصی پیکج کورونا کے خلاف نبردآزما ڈاکٹروں اور طبی عملے کیلیے ہوگا، صوبائی وزرا صحت اور ماہرین سے بھی اس پیکج پر مشاورت کی گئی ہے، ہمارے دین میں کہا جاتا ہے جس نے ایک شخص کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی، وفاقی اور صوبائی حکومتیں خصوصی پیکج پر اطلاق کی ذمy دار ہونگی۔
ظفر مرزا کا کہنا تھا مشکل حالات میں ذمے داری ادا کرنیوالے ہیلتھ ورکرز ہمارے ہیرو ہیں، فرنٹ لائن ورکرز کیلیے ٹیکسز کی صورت میں کچھ سہولیات دیں گے، فرنٹ لائن ورکرز کو انکم ٹیکس میں چھوٹ کی سہولت دی جائے گی، ذمے داریوں کی ادائیگی کے دوران جاں بحق ہونیوالے ہیلتھ ورکرز کو شہدا پیکج ملے گا، بعض مریضوں کے لواحقین تسلی بخش علاج نہ ہونے پر قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کرتے ہیں، مریضوں کے لواحقین ڈاکٹرزاور طبی عملے کو زدوکوب اور تشدد کرتے ہیں، طبی عملے کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے مزید کہا طبی عملے کے اہلخانہ کی ترجیحی بنیادوں پر نجی و سرکاری سطح پر علاج معالجے کی ذمے داری حکومت لے گی، ہیلتھ ورکرز کو ہیلپ لائن کے ذریعے سپورٹ دی جائے گی، دیگرممالک کے ہیلتھ ورکرز میں انفیکشن کی شرح بہت زیادہ ہے، ہیلتھ ورکرزکے ترجیحی بنیادوں پر ٹیسٹ کیے جائیں گے، ہیلتھ ورکرز کی فیملی کا علاج بھی حکومت کرے گی، اسٹیٹ بینک نجی ہسپتالوں کو آسان شرائط پر قرض دے رہا ہے، قرض پرائیویٹ ہسپتالوں کو سٹاف کی تنخواہوں کیلئے دیئے جا رہے ہیں۔