مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ بی این پی کے فیصلے نے امید کی کرن پیدا کی ہے اور یہ فیصلہ دیگر اتحادی جماعتوں کے لیے بھی قابل تقلید ہے انہیں بھی اب بے باک انداز میں کلمہ حق کہہ دینا چاہیے، ضمیر کے خلاف کسی کی پیروکاری کرنا عزت رکھنے والے پاکستانی کی شایان شان نہیں۔
سربراہ جی یوآئی نے کہا کہ معاشی لحاظ سے جب آپ کا بجٹ منفی ہوجائے تو اس سے حکومت کی مقبولیت بھی منفی ہوجاتی ہے، جعلی وزیراعظم کواس بات کا اندازہ نہیں کہ ان کی اپنی مقبولیت بھی منفی ہوچکی ہے، ایسے مقبول لوگ پہلے بھی عوامی حمایت کے حامل نہیں تھے، کارکردگی کی بنیاد پر موجودہ حکمرانوں کی مقبولیت زمین بوس ہوگئی ہے، حکمرانوں کو اب مزید مسلط ہونے کا حق نہیں، انہیں اپنی ناکامی تسلیم کرکے فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔