پنجاب کے شہربھکرمیں مردہ انسانوں کا گوشت کھانے والے بھائی سزا مکمل ہونے پررہا ہوگئے۔
مردہ خود دونوں بھائی ڈسٹرکٹ جیل بھکر سے سزا پوری ہونے پررہا ہوگئے تاہم علاقائی امن وامان کے پیش نظرانہیں لاہور میں رشتے داروں کے گھر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھکرکے نواحی علاقہ کہاوڑ کلاں کے رہائشی دو بھائی عارف عرف اپھل فرمان عرف پھاما نے 2011 کے دوران علاقائی قبرستان میں دفن ہونے والی کینسرکی مریضہ نوجوان لڑکی کی نعش نکال کرگھر لائے۔
مجرمان مرحومہ کے اعضا کاٹ کر سالن پکا کر کھا رہے تھے کہ اس دوران اطلاع پر پولیس نے چھاپہ مار کر دونوں بھائیوں کو نعش سمیت حراست میں لے لیا تھا۔دونوں بھائی مردہ خوری کا قانون نہ ہونے کی بنیاد پر دو سال بعد رہا ہو گئے تھے۔
مجرمان نے ایک مرتبہ پھر 2013 میں کہاوڑ کلاں قبرستان میں ہی واردات کو دہرایا اور دو سالہ بچے کی دفن ہونے والی نعش کو رات کی تاریکی میں قبر سے نکال کر گھرلے آئے۔
دونوں بھائی بچے کا دھڑ پکا کر کھا چکے تھے جبکہ سر موجود تھا کہ پولیس نے ایک مرتبہ پھر دونوں کو رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا تھا جنہیں بعد ازاں سرگودھا خصوصی عدالت نے دس سال سزا کا حکم سنا دیا۔
مجرمان کو تین ماہ قبل سزا پوری ہونے کے بعد امن وامان کے پیش نظرایک ماہ کی تین بار نظر بندی کے احکامات جاری کیے گئے اورتین ماہ مکمل ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ جیل بھکرسے رہائی پرانہیں گزشتہ روزان کے بھائی انتظاراوربھتیجے کامران کے حوالے کردیا گیا۔