چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے صمصام بخاری کی جانب سے ڈاکٹرزکو دھمکیاں دینے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے صمصام بخاری کی جانب سے ڈاکٹرزکودھمکیاں دیے جانے کاا نوٹس لیتے ہوئے صمصام بخاری کےرویےپربرہمی کا اظہارکیاہے۔
چیف جسٹس نے سیکریٹری صحت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ بتایا جائے مرنے والے شخص کی لاش کا کیا بنا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیاامیراورغریب کیلیےالگ قانون ہے؟صمصام بخاری نےآدھی رات پورےہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کوآگےلگایاہواتھا، صمصام بخاری ڈاکٹرکودھمکی دیتاہےکہ صبح خودتبادلےکی درخواست دےدو۔ چیف جسٹس نے کہا بااثراورعام آدمی کیلیےالگ قانون سےمعاشرہ نہیں چل سکتا۔
عدالت نے کہا صمصام بخاری کےٹیلیفون کےبعدلاش ورثا کےحوالے کی گئی؟کبھی صمصام بخاری سیکریٹری صحت کوتبادلےکاکہہ رہےاورکبھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ہائیکورٹ نے سیکریٹری صحت سےتفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔