مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے ہے کہ قوم کو اصلیت کا پتا چل چکا ہے جو مرضی ڈینٹنگ پیٹنگ کرالیں ، اللہ کا واسطہ! یہاں آکر تاریخ اورجعرافیہ کا لیکچر ہمیں نہ دیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو تباہی ان کی صورت میں نازل ہوئی ہےاس کوریورس کرناہےتو ان سےجان چھڑائیں، یہ خود کورونا ہے جواس ملک کو چمٹ گئے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہاکہ یہ نعرہ نہیں کہ گھبرانا نہیں،یہ فلو نہیں کورونا ہے لاکھوں لوگ مرگئے،آسٹریلیا کہتا ہے کہ ہمارے یہاں کورونا پاکستان سے آرہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جب تک یہ کرسی پر ہیں یہ تباہی ختم نہیں ہوگی،آپ یہاں آکرہمیں مطمئن کرنےکی کوشش کررہے ہیں،اب بہت دیرہوچکی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ آج تقریر میں ان کی ٹون اورکہنا کہ کسی سے جھگڑا نہیں،کابینہ میں ایک وزیر اگر چار چار وزیروں کی پکھ اتارے،توپھر ٹون ایسی ہوتی ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ یہ میرٹ کی بات کرتے ہیں تو جہانگیرترین لندن میں کیوں بیٹھا ہے،اسے جیل میں ہونا چاہیے تھا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ آج بھی کھڑے ہوکر ہمارے دور سےمتعلق اعدادو شمارغلط بتارہے تھے،یہ سیاست تو چھوٹے ضلعوں اور تھانوں میں ہوتی ہے جو وزیراعظم نے کی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ ہمارے برادر ملک نے بھارت کو ووٹ دیا،یہ کہتے ہیں کہ ممبر بنے کوئی قیامت نہیں آئیگی،اہم بات یہ ہے کہ بھارت 184\جو شرم کی بات ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ ہماری ایکسپورٹ تو بڑھی نہیں لیکن کورونا کی ایکسپورٹ بڑھ گئی،ایک کروڑ 20 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے،آدھی آبادی غربت کی لیکرسےنیچی چلی گئی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ 2سال ہوگئے کوئی وزیراعظم اتنا کم عرصہ قومی اسمبلی نہیں آیاجتنا عمران خان آئے،یہ فرمائشی تقریر تھی اوراس کی زبان بھی فرمائشی تھی،یہ آتے ہیں تقریر کرتےہیں اور چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کوئی بندہ لیں جو ان کو تاریخ سے متعلق سبق دے، کوئی بندہ لیں جو ان کو تاریخ سے متعلق سبق دے،یہ آتے ہیں تقریر کرتےہیں اور چلے جاتے ہیں،یہ کسی سےپوچھ ہی لیں اپنے ساتھیوں کی بات نہیں مانتے باہر سے ہی بندہ لیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہاکہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ معیشت سے متعلق واحد انڈیکیٹر نہیں ہوتا،مغلیہ خاندان کی تاریخ پروزیراعظم ارکان اسمبلی کوان پڑھ نہ سمجھیں۔