مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرف بھی ان کا ڈیڈی تھا اور اب بھی ڈیڈی بیٹھے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے اسامہ بن لادن کو شہید ڈکلیئر کردیا۔ وہ بندہ اس سرزمین کے اوپر دہشتگردی لے کر آیا تھا، وہ اول اورآخر دہشتگرد تھا جس نے میرے وطن کو برباد کیا اوریہ اس کو شہید کہہ رہا ہے۔ اس کو لایا ضیاء الحق تھا اورآپ نے شہید قراردیا۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پر طنزکرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تو پتا نہیں کتنے ڈیڈی بھگتا دیے ہیں، مشرف بھی ڈیڈی تھا اورابھی بھی ڈیڈی بیٹھے ہیں، پتا نہیں یہ کس کس کی چوکھٹ پرجا کر سجدہ ریز ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف نے زرتاج گل کا نام لیے بغیر کورونا وائرس کے حوالے سے ان کے بیان کا مذاق بھی اڑایا۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں خواجہ آصف نے زرتاج گل وزیرکا نام لیے بغیر جملے کہے جس سے ارکان لطف اندوز ہوتے رہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ‘گیٹ کے نیچے سے بل آئے تو اسے بل گیٹ کہا جاتا ہے’، اسپیکر نے ٹوکا تو خواجہ آصف بولے کہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ٹیلی فون ڈائلنگ میں 92 کا لفظ اس لیے آتا ہے کہ پاکستان نے بانوے کا ورلڈ کپ جیتا۔
آج زرتاج گل نے قومی اسمبلی میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ٹاک شو میں ان کی زبان پھسل گئی تھی۔زرتاج گل نے کہا کہ اگر اس بات پر مجھے معافی مانگنی چاہیے تو انہیں 1971 کے سانحہ پر معافی مانگنی چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں زرتاج گل نے پاکستان ٹیلی ویڑن کے ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کووڈ 19 کا مطلب اس کے 19 پوائنٹس ہیں جس کے بعد ان کی اس بات کا ویڈیو کلپ وائرل ہوا اور صارفین نے دلچسپ میمز بنا کر سوشل میڈیا پر ان کا خوب تمسخر اڑایا۔