وفاقی وزیر داخلہ اعجازشاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرحملے کی تحقیقات کا آغاز ہوگیا ہے اورجلد ماسٹر مائنڈ تک جلد پہنچ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چند دہشت گردوں نے اسٹاک ایکس چینج پر حملہ کیا اور تمام چار دہشت گرد مارے جاچکے ہیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے جن کو ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے آج صبح پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملہ ناکام بناتے ہوئے تمام چار حملہ آوروں کو مار دیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کراچی اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی مذمت کی اورکہا کہ پوری قوم کو پولیس کے بہادر جوانوں پر فخر ہے جنہوں نے بروقت کارروائی سے حملے کو ناکام بنایا۔
دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں سب انسپکٹراورچار سیکیورٹی گارڈز شہید ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں متعدد شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں اسٹاک ایکسچینج کا ایک گارڈ بھی شامل ہے۔
ایس ایس پی مقدس حیدرکے مطابق سب انسپکٹر محمد شاہد، پولیس کانسٹیبل سعید اکرم اور سیکیورٹی گارڈ افتخار فضل بھی شہید ہوئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر چارافراد کار میں سوارہوکراسٹاک ایکسچینج کی حدود میں داخل ہوئے اوردو حملہ آوروں کو عمارت کے مرکزی گیٹ پر ہلاک کردیا گیا تھا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق دو دہشتگرد عمارت میں داخل ہوگئے تھے جن کو سرچ آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔
پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز نے اسٹاک ایکسچینج میں سرچ آپریشن کیا جہاں سویلین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کے بیگز سے دستی بم، پانی کی بوتلیں، کھانے پینے کی اشیا اور جدید اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے حملہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے فنڈڈ دہشتگردوں سے مماثلت رکھتا ہے۔