چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم غلط فیصلے کرنے پرایوان میں آ کر معافی مانگیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں۔
بلاول بھٹو نے تحریک انصاف کی حکومت کو منافق حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ تقریر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا لکھا ہوا ہے لیکن ابھی بجٹ منظور ہی نہیں ہوا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دی گئیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے عوام کورونا اور معاشی بحران کا مقابلہ کر رہے ہیں کہ ایسے میں پٹرولیم لیوی کا بم گرا دیا گیا۔ یہ اقدام ناانصافی کے ساتھ غیر قانونی بھی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ صرف کمپنیوں کو پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے مہنگائی بڑھ جائے گی، ہم ہر فورم پر اس فیصلے کو چیلنج کریں گے کیونکہ حکومت عوام کی جیب سے پیسہ نکال کر پٹرولیم کمپنیوں کو دے رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیر اعظم نے آٹے، چینی کا نوٹس لیا اور وہ دونوں ہی مہنگی ہو گئیں۔ بہتر ہو گا وزیر اعظم خود کو قرنطینہ میں رکھیں اور تقریر نہ کریں۔ پی آئی اے طیارہ حادثہ پر کراچی کے عوام پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہی ہوتا ہے، حکومت کی کورونا کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے اسٹاک ایکسچینج حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اوراب کے الیکٹرک کی وجہ سے کراچی کے عوام عذاب میں مبتلا ہیں۔ بلوں میں اضافے کے ساتھ لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام پر پیٹرولیم لیویز کا بوجھ ڈالا گیا ہے اور یہ عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں جس پر بدعنوانی کا الزام لگا وہ باعزت بری ہوا۔ جب ہم باعزت بری ہوں گے تو ان کے لوگ جیل میں نیب کے کیسز بھگت رہے ہوں گے۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف رینٹل پاور کیس سے باعزت بری ہو گئے۔