الیکشن کے بعد سے پہلی مرتبہ عوامی پسندیدگی میں مسلم لیگ (ن) تحریک انصاف سے آگے نکل گئی ہے ۔
انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپینیئن ریسرچ کے سروے میں 27 فیصد افراد نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہرکردیا اور24 فیصد افراد تحریک انصاف کے حامی ہیں جبکہ 11 فیصد نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے حق میں رائے دی ہے۔
سروے میں شریک افراد میں سے 23 فیصد نے بے روزگاری کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قراردیااور 21 فیصد نے مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا جب کہ 14 فیصد نے کورونا اور11 فیصد نے کاروبار میں کمی کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا۔نئے مالی سال کے بجٹ سے 52 فیصد افراد نامطمئن ہیں اور صرف 21 فیصد افراد مطمئن ہیں، 57 فیصد افراد چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنی مدت پوری کرے جب کہ 29 فیصد نئی حکومت چاہتے ہیں۔
27 فیصد کا خیال ہے کہ ملکی مسائل شہباز شریف حل کر سکتے ہیں اور 22 فیصد کا خیال ہے کہ پاکستان کے مسائل عمران خان حل کر سکتے ہیں۔
سب سے زیادہ یعنی 27 فیصد افراد نے کہا کہ وہ خبروں کے لیے سب سے زیادہ جیو نیوز پراعتبارکرتے ہیں اور 36 فیصد نے کہا کہ دیانت دارانہ رپورٹنگ پر سب سے زیادہ نقصان جیو کو اٹھانا پڑا۔