وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا وبا سے بچاؤ کیلیے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی، لاک ڈاؤن ہوتے ہی مزدور طبقہ بیروزگارہوگیا، حتمی طورپریہ کوئی نہیں کہ سکتا کہ معیشت کب سنبھلے گی۔
عالمی فورم سے وزیراعظم عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کورونا کچھ ممالک میں کم ہونے کے بعد دوبارہ بڑھا، ہمارے پاس محنت کش طبقے کا ریکارڈ نہیں، مزدور طبقے کی فیملیوں کا دارومدار ان کی آمدن پر ہے، ہم نے مشترکہ حکمت عملی کے تحت کورونا کے زیادہ پھیلاؤ کو روکا، پوری دنیا میں مزدوروں کیلیے مشکل وقت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وبا سے بچنے کیلیے مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی، بھارت میں کرفیو سے مزدور طبقہ بری طرح متاثر ہوا، کسی کو علم نہیں وبا سے متاثر معیشت کب بحال ہوگی؟۔لاک ڈاؤن میں غریبوں کیلیے خوراک کی ضروریات پورا کرنا مشکل ہوگیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ مزدور طبقے کی مشکلات دیکھتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا، ہم نے چھوٹے طبقے کیلیے احساس پروگرام شروع کیا، دیگر ممالک کو اپنے اقدامات سے آگاہ رکھیں گے، آئیڈیاز کے تبادلوں سے بہت مدد ملے گی۔
کوروناکی صورتحال میں کم وسائل میں مزدور اور دیہاڑی دار طبقے کاخیال رکھا۔ احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو شفاف طریقے سے رقم فراہم کی ہیں۔احساس کیش پروگرام پاکستان کی تاریخ کا شفاف پروگرام ہے۔