کرسٹینا نے ایک عام برطانوی شہری کی تنخواہ کے مقابلے میں ماہانہ 5 گنا زیادہ رقم حاصل کی۔فائل فوٹو
کرسٹینا نے ایک عام برطانوی شہری کی تنخواہ کے مقابلے میں ماہانہ 5 گنا زیادہ رقم حاصل کی۔فائل فوٹو

خاتون نے نابینا ہونے کا ڈھونگ رچا کر10 لاکھ پائونڈ ہتھیا لیے

انگلینڈ کے شہرمانچسٹرکی عدالت نے 15 سال سے نابینا ہونے کا ڈھونگ رچا کرتقریبا 10 لاکھ پائونڈ امدادی رقم حاصل کرنے والی ادھیڑعمر خاتون کو3 برس 8 ماہ قید کی سزا سنا دی۔65 سالہ کرسٹینا نے 15 برس کے دوران تقریبا 10 لاکھ پائونڈ سے زائد حکومتی امداد کی مد میں حاصل کیے جو ماہانہ اوسطا 13 ہزار پانڈ بنتی ہے۔

روزنامہ امت کے مطابق کرسٹینا نے ایک عام برطانوی شہری کی تنخواہ کے مقابلے میں ماہانہ 5 گنا زیادہ رقم حاصل کی۔کرسٹینا نے اپنی دو شناخت بنا رکھی تھی اوربرطانوی حکومت سے اپنی معذوری کے بدلے ماہانہ وظیفہ وصول کرتی تھیں۔
کرسٹینا اس وقت قانون کی نظروں میں آگئیں جب انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج میں اخبار پڑھتے اوراسکول سے اپنے پوتے کو لاتے ہوئے دیکھا گیا۔خاتون نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ انہوں نے رقم ضرورت مندوں میں تقسیم کی تھی۔
ساتھ ہی انہوں نے اقرارکیا کہ امدادی رقم میں سے انہوں نے متعدد مرتبہ سیاحتی دورہ کیا، کپڑے خریدے اورجلد کی سرجری کرائی۔اس پرعدالت نے کہا کہ یہ وہ رقم تھی جس کی آپ حقدار نہیں تھی،15 سال آپ نے اپنے ساتھی شہریوں سے 10 لاکھ پانڈ چوری کیے۔
عدالت نے کہا کہ یہ رقم ایسے لوگوں کے لیے تھی جو اس کے مستحق تھے، رقم اسکولوں اور ہسپتالوں میں جاسکتی تھی۔علاوہ ازیں عدالت نے خاتون کی 34 سالہ بیٹی اینی بران کو 70 ہزارپانڈ کی منی لانڈرنگ کے الزام میں 18 ماہ کی سزا سنا دی۔
عدالت نے کہا کہ اینی بران نے اپنی والدہ کے پاس اتنی بڑی رقم ہونے پر شکوک کا اظہارکیا لیکن پولیس کو مطلع نہیں کیا۔