چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او)کے الیکٹرک مونس علوی نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا اعتراف کرلیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں آج کل بہت زیادہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ کراچی میں لاک ڈاوَن کے دوران لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی۔
سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ لاک ڈاوَن کے دوران بجلی کے طلب میں کمی تھی جہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی تھی، اب وہاں بھی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں کے الیکٹرک کے پاس1800 فیڈرز ہیں۔ جہاں کام ہورہا ہے وہ لوڈشیڈنگ میں شامل نہیں کیاجاتا ہے۔
سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ وفاق کےساتھ معاملات طے پاگئے ہیں۔ کراچی میں 3560 میگاواٹ کی طلب ہے ہم 3200 میگاواٹ بجلی بناسکتے ہیں۔
مونس علوی نے کہا کہ امید ہے 10 سے 12 دن میں موسم بہترہوجائے گا۔ موسم بہترہوتے ہی بجلی کی طلب میں کمی ہوجائے گی۔
سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ کراچی کے ہرعلاقےمیں ساڑھے 7 سے 8 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ اووربلنگ پرصارفین کوغلط فہمی ہوئی ہے۔ کراچی کاٹیرف ملک سے ڈھائی روپے کم ہے۔
سی ای اوکے الیکٹرک نے کہا کہ فالٹس کو لوڈشیڈنگ نہ سمجھاجائے۔ 2100 میگاواٹ بجلی آئندہ سال کےالیکٹرک کو مل جائے گی۔
خیال رہے کہ روشنیوں کا شہرکراچی بجلی کی شدید قلت کا شکار ہے جہاں طلب اور رسد کا فرق300 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔