سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے 196 افراد کی ضمانتوں پر رہائی کا حکم معطل کردیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا مجرمان رہائی کے فیصلے کے بعد جیلوں میں ہیں؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کا آگاہ کیا کہ مجرمان کو تاحال رہا نہیں کیا گیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کومعطل کیا جائے۔
جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فریقین کوآئندہ جمعہ کے لیے نوٹس جاری کردیا۔سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے ان 196 افراد کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب بھی طلب کرلیں۔
دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ فوجی عدالتوں سےٹرائل کے بعد مجرمان کو سزا ہوئی، ہرکیس کے اپنے شواہد اور حقائق ہیں۔
سپریم کورٹ نے 196 مجرموں کی رہائی کا حکم معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔ کیس کی مزید سماعت 24 جولائی کو دوبارہ ہوگی۔
واضح رہےکہ گزشتہ ماہ پشاور ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 200 افراد کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔