اغواکاروں نے ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی تھی ۔فائل فوٹو
اغواکاروں نے ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی تھی ۔فائل فوٹو

سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتہ

سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے،جس کی تصدیق ان کی اہلیہ بھی کی ہے۔

تھانہ آبپارہ پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرلی۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

مطیع اللہ جان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کی گاڑی اسلام آباد کے جی سکس سیکٹر میں ان کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔

مطیع اللہ جان کی اہلیہ کا مزید کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ کچھ لوگ ان کے شوہرکو زبردستی اٹھاکر لے گئے ہیں۔

مطیع اللہ جان کی اہلیہ کے مطابق ان کے شوہرکی گاڑی اسکول کے باہر ہی چھوڑ دی گئی، جس میں ان کے زیراستعمال ایک موبائل فون بھی موجود تھا جب کہ گاڑی میں چابی لگی ہوئی تھی۔

واقعے کی سی سی ٹی وی بھی منظرعام پر آگئی ہے جس میں دیکھاجاسکتاہے کہ کچھ لوگ انہیں زبردستی سے اپنے ساتھ لے جارہے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج کو متعدد سینیر صحافیوں نے اپنے ٹویٹر اکائونٹس پر شیئر کی ہیں۔

دریں اثنا صحافتی تنظیموں نے مطیع اللہ جان کے اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

سلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے مطیع اللہ جان کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں لئے جانے کی شدید مذمت کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مطیع نے ہمیشہ میڈیا کی آزادی کی بات کی ہے اورکل ان کی عدالت میں پیشی بھی تھی، ایسے موقع پر یہ اقدام میڈیا کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔خواجہ محمد آصف  نے  اس اقدام کی پارٹی کی جانب سے بھی شدید مذمت  کی ہے ۔

واضح رہے یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایک روز بعد مطیع اللہ جان کو سپریم کورٹ میں پیشی کے لیے حاضر ہونا تھا۔