سینئر صحافی مطیع اللہ جان اسلام آباد سے لاپتہ ہوگئے،جس کی تصدیق ان کی اہلیہ بھی کی ہے۔
تھانہ آبپارہ پولیس نے صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کرلی۔پولیس کا کہنا ہے کہ وہ صحافی مطیع اللہ جان کے لاپتہ ہونے کے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔
مطیع اللہ جان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر کی گاڑی اسلام آباد کے جی سکس سیکٹر میں ان کے اسکول کے پاس کھڑی پائی گئی ہے۔
Matiullahjan, my father, has been abducted from the heart of the capital Islamad. I demand he be foundُ and the agencies behind it immediately be held responsible. God keep him safe.
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) July 21, 2020
مطیع اللہ جان کی اہلیہ کا مزید کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ کچھ لوگ ان کے شوہرکو زبردستی اٹھاکر لے گئے ہیں۔
مطیع اللہ جان کی اہلیہ کے مطابق ان کے شوہرکی گاڑی اسکول کے باہر ہی چھوڑ دی گئی، جس میں ان کے زیراستعمال ایک موبائل فون بھی موجود تھا جب کہ گاڑی میں چابی لگی ہوئی تھی۔
واقعے کی سی سی ٹی وی بھی منظرعام پر آگئی ہے جس میں دیکھاجاسکتاہے کہ کچھ لوگ انہیں زبردستی سے اپنے ساتھ لے جارہے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج کو متعدد سینیر صحافیوں نے اپنے ٹویٹر اکائونٹس پر شیئر کی ہیں۔
Exclusive CCTV footage of how senior journalist @Matiullahjan919 was abducted with impunity from G 6, heart of #Islamabad in broad day light.#BringBackMatiullah #Pakistan pic.twitter.com/UGFRDL0IKB
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) July 21, 2020
دریں اثنا صحافتی تنظیموں نے مطیع اللہ جان کے اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
سلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے مطیع اللہ جان کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں لئے جانے کی شدید مذمت کی ہے ۔
واضح رہے یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایک روز بعد مطیع اللہ جان کو سپریم کورٹ میں پیشی کے لیے حاضر ہونا تھا۔