بھارت پر دہشتگرد عناصرکے خلاف ایکشن لینے کے لیے عالمی دباؤ بڑھ رہا ہے۔فائل فوٹو
بھارت پر دہشتگرد عناصرکے خلاف ایکشن لینے کے لیے عالمی دباؤ بڑھ رہا ہے۔فائل فوٹو

بھارت میں موجود دہشتگردوں سے پڑوسی ممالک کو خطرہ ہے۔اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں افغانستان سے دہشتگردی ہوتی ہے جبکہ بھارت میں موجود دہشتگرد عناصر سے پڑوسی ممالک کو خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ نے دہشت گردی سے متعلق ایک رپورٹ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ریاستوں کیرالہ اور کرناٹک میں داعش کے دہشت گردوں کی بڑی تعداد موجود ہے، داعش اور القاعدہ وغیرہ سے متعلق تجزیاتی معاونت اور پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ برصغیر افغانستان کے نیمروز، ہلمند اور قندھار صوبوں سے  کام کرتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس گروپ کے بنگلا دیش، بھارت اورمیانمار میں ڈیڑھ سے 200 کے قریب ممبران ہیں جب کہ دہشت گرد تنظیم اے کیو آئی ایس کا موجودہ رہنما اسامہ محمود اپنے سابق رہنما کی موت کا بدلہ لینے کے لیے خطے میں انتقامی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کی قیادت افغانستان میں رہ کر پاکستان میں دہشتگرد کاروائیاں کرواتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نور ولی محسود، قاری امجد اور تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی پاکستان میں کئی دہشتگرد واقعات کی ذمے داری قبول کرچکے، افغانستان میں داعش کی موجودگی خطے کے لیے خطرہ کا باعث بن سکتی ہے۔

رپورٹ میں بھارت میں موجود دہشت گرد عناصر پر بھی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ ہندوستان میں موجود دہشتگرد عناصر سے پڑوسی ممالک کو خطرہ ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت پر دہشتگرد عناصرکے خلاف ایکشن لینے کے لیے عالمی دباؤ بڑھ رہا ہے۔