وزیراعظم نریندر مودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر کا سنگ بنیاد رکھ کر اپنی جماعت بی جے پی کی مسلم دشمنی اور نفرت آمیز منشورکی تکمیل کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ راکھی رام مندر کی تعمیر کے لیے تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے سنگ بنیاد رکھ دیا۔
ایودھیا پہنچنے کے بعد نریندر مودی نے مندر کی تعمیرکے قریب واقع ہنومان گڑھی میں پوجا کی جس کے بعد وہ سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے۔
انڈین وزیراعظم نے بھومی پوجا کے بعد مندرکے سب سے اندرونی حصے میں ایک چاندی کی علامتی اینٹ رکھی جو کہ آئندہ بننے والے مندر کا سب سے مقدس حصہ ہو گا۔161 فٹ بلند رام مندر کی تعمیر میں دو سال اور 8 ماہ لگیں گے۔
بھارتی وزیراعظم کی ایودھیا آمد کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ کورونا کی وبا کی وجہ سے تقریب میں چنندہ افراد کو ہی شرکت کی اجازت دی گئی۔
USA: Members of the Indian community gathered outside the Capitol Hill in Washington DC to celebrate the foundation laying ceremony of #RamTemple in #Ayodhya pic.twitter.com/NofEWuM3E5
— ANI (@ANI) August 5, 2020
خوف زدہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتظامیہ نے ایودھیا میں سخت سیکیورٹی نافذ کی اور جگہ جگہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ مندر کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں صرف 175 مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہے اور مشتعل ہندو شاہراؤں پر جتھوں کی صورت میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔
رام مندر جس مقام پر تعمیر کیا جا رہا ہے وہاں 16ویں صدی میں بنائی جانے والی بابری مسجد قائم تھی جسے 1992 میں ہندو ہجوم نے یہ کہتے ہوئے منہدم کر دیا تھا کہ یہ ان کی مقدس ہستی رام کی جائے پیدائش ہے۔
ایودھیا میں رام مندراوربابری مسجد کا تنازع ایک صدی سے زیادہ پرانا ہے۔ یہ مقام ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی کا باعث رہا ہے اور دونوں فریق اس کی ملکیت کے دعویدار تھے۔