ڈیرہ بگٹی اور ہرنائی میں حفاظتی بند بھی ٹوٹ گئے ۔فائل فوٹو
ڈیرہ بگٹی اور ہرنائی میں حفاظتی بند بھی ٹوٹ گئے ۔فائل فوٹو

بارش کے باعث بلوچستان کے ندی نالے بپھر گئے۔زمینی رابطے منقطع

مون سون کی حالیہ بارشوں کے سبب بلوچستان میں سیلابی صورتحال ہے اورلوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بارش کے باعث ندی نالے بپھر گئے، بولان میں 2 مختلف مقامات پر قومی شاہراہ کا حصہ بہہ گیا، سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ جھل مگسی میں سیلابی ریلا متعدد مویشی بہا لے گیا۔

بلوچستان میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، گوکرد کے مقام پر بی بی نانی پل بھی ٹوٹ گیا جس سے دونوں اطراف سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ مسافروں میں بڑی تعداد میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل ہے، موبائل فون سروس نہ ہونے کے باعث لواحقین سے رابطہ نہ ہو سکا۔

جھل مگسی میں بھی بارشوں کے باعث دریائے بولان میں طغیانی آگئی، سیلابی پانی سرگانی میں داخل ہو گیا جس سے متعدد مویشی بہہ گئے، نوتال روڈ ڈوبنے سے گنداواہ جھل مگسی کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی طغیانی آگئی ہے جب کہ ڈیرہ بگٹی اور ہرنائی میں حفاظتی بند بھی ٹوٹ گئے ہیں۔

سیلابی ریلے رہائشی علاقوں میں داخل ہوگئے ہیں جس کے باعث خضدار، کوہلو، بولان میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔

مچھ کے قریب ایک  ہی خاندان کے چھے افراد سیلابی ریلے  میں بہہ گئے جب کہ پانی میں ڈوبنے اور چھتیں گرنے سے دو افراد جاں بحق اور چھ سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

جھل مگسی میں جانور بھی پانی میں بہہ گئے ہیں جبکہ سندھ پنجاب کی کوئٹہ کیلئے شاہراہ ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند  کر دی گئی ہے۔

کوئٹہ سے اندرون سندھ اور پنجاب جانے والی قومی شاہراہ دو مختلف مقامات سے ٹوٹ گئی ہے جس سے دونوں اطراف سینکڑوں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ مسافروں میں بڑی تعداد میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی شامل

بولان کے پہاڑی علاقوں میں شدید بارش کے باعث گوکرد کے مقام پر پل گرگیا ہے۔ پنجرہ پل کے قریب سیلابی پانی سے  سڑک بہہ گئی ہے۔ فورٹ منرو میں بھی بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی  کے بعد سڑک بلاک ہو گئی ہے۔

انگو کی پہاڑیوں میں پھنسے ہندوخاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیاگیا،پاک فوج کے جوان رنگ ،نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر مدد فراہم کررہے ہیں ،وانگو کی پہاڑیوں میں پھنسے خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں 8گھنٹے لگے، ہندو فیمیلز و انگو ہلز میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے محصور تھیں ۔

پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کے مطابق دادو اور جھل مگسی کے علاقوں میں ریلیف اورریسکیو آپریشن جاری ہے،پاک فوج اور بحریہ کی ریسکیو ٹیمیں مقامی انتظامیہ کے ساتھ کام کررہی ہیں،آرمی اورنیوی کی میڈیکل و انجینئرنگ ٹیمیں سول انتظامیہ کی معاونت کررہی ہیں۔