ترکی اور یونان میں تیل اور گیس کے ذخائر کے قضیہ پر کشیدگی بڑھ گئی، دونوں ملکوں نے سمندری حدود میں فوجیں الرٹ کردیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکی کا بحری جہاز بحیرہ روم میں گیس اور تیل کی دریافت میں مصروف ہے، یونان نے ہنگامی طور پر یورپین یونین فارم منسٹرز کا اجلاس طلب کرلیا۔رپورٹ کے مطابق یونان نے ترکی کے ساتھ سمندری حدود میں فوج کوالرٹ کردیا ہے، ترکی کی جانب سے بھی سمندری حدود میں بحریہ کوالرٹ کردیا گیا ہے۔
ترجمان یونان حکومت کا کہنا ہے کہ سمندری حدود میں ترک بحریہ کی نقل و حرکت پرفوج کوالرٹ کیا ہے، یونانی فوج نے رخصت پر جانے والے فوجیوں کو بھی واپس بلالیا ہے۔دوسری جانب جرمن چانسلر کا کہنا ہے کہ ایتھنزکے ساتھ تصادم کی صورت میں یورپ ترکی کے خلاف ہوگا۔
ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بحیرہ روم کے اکلوتے وارث ہونے کے دعویدار کو مایوسی ہوگی، ترکی بحیرہ روم میں دشمنوں کے اتحاد کو شکست دے سکتا ہے۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ یونان مذاکرات کے بجائے جنگ کا راستہ اختیارکررہا ہے، جنگ کا راستہ اختیارکرنا یونان کی بڑی غلطی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے یونان اور ترکی پر مذاکرات کی میز پر مسائل حل کرنے پرزور دیا ہے جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے مشترکہ فارمولا بنانے کے لیے آوازبلند کی ہے۔