فائل فوٹو
فائل فوٹو

تمام کمپنیوں سے واجب الادارقم 24 اقساط میں وصول کی جائے۔سپریم کورٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے جی آئی ڈی سی کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا،فیصلے میں کہاگیاہے کہ تمام کمپنیوں سے 31 اگست تک کی واجب الادارقم 24 اقساط میں وصول کی جائے ،عدالت نے حکومت کو شمالی جنوبی پائپ لائن منصوبہ پر کام 6 ماہ میں شروع کرنے کاحکم دیدیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا،جسٹس فیصل عرب نے 47 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریرکیا،جسٹس منصورعلی شاہ نے 31 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ لکھا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہاگیاہے کہ جی آئی ڈی سی ایکٹ2015 کامقصد گیس کی درآمد کیلیے سہولت دیناتھا،جی آئی ڈی سی کے تحت نافذ کی گئی لیوی آئین کے مطابق ہے ۔

عدالت نے حکومت کو سیس بقایاجات وصولی تک مزید سیس عائد کرنے سے روک دیا،فیصلے میں کہاگیاہے کہ سال2020-21 کیلئے گیس قیمت کاتعین کرتے وقت اوگراسیس کو مدنظر نہیں رکھ سکتا۔

عدالت نے کہاہے کہ تمام کمپنیوں سے 31 اگست تک کی واجب الادارقم 24 اقساط میں وصول کی جائے ،عدالت نے حکومت کو شمالی جنوبی پائپ لائن منصوبہ پرکام 6 ماہ میں شروع کرنے کاحکم دیدیا،عدالت نے حکم دیاہے کہ ٹاپی منصوبہ پاکستانی سرحد تک پہنچتے ہی اس پرفوری کام شروع کیاجائے ،پاک ایران،ٹاپی منصوبوںپرکام نہ ہواتوجی آئی ڈی سی ایکٹ غیرفعال تصورہوگا۔

فیصلے میں کہاگیاہے کہ رواں ماہ تک قابل وصول رقم 700 ارب تک پہنچ جائے گی ،اب تک سیس کی مد میں 295 ارب روپے وصول کئے جا چکے ہیں ۔