وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہاہے کہ سندھ کے اختیارات کےساتھ کوئی چھیڑ چھاڑنہیں کرنے دیں گے، سندھ حکومت اوراسمبلی کی ایگزیکٹوپاورکسی کیساتھ شیئرنہیں کریں گے،دوسرے مسائل سے توجہ ہٹانے کیلیے سندھ کااستعمال کیا جاتاہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سندھ نے کورونا وائرس کو سنجیدگی سے لیا،دیگر 3 صوبوں نے کورونا کو سنجیدگی سے نہیں لیا،کورونا سے متعلق سب سے پہلے ہم نے اقدامات کئے،پاکستان میں کورونا کیسز کم ہوئے ہیں ختم نہیں ہوئے،جان سے بڑھ کر کچھ نہیں ،پہلے جان ہے پھر جہان ہے،کورونا کیخلاف جوکامیابیاں ہم نے حاصل کیں اس پر اللہ کاشکر ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ آئین میں چاروں صوبوں کے اختیارات واضح ہیں،کچھ دوستوں نے آئین کو پامال کرنے کی باتیں کیں،سندھ ہماری ماں ہے اس کے ٹکڑے کرنے کی بات کرنے والوں کیخلاف سب کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ کسی حالت میں سندھ کی آئینی طاقت کسی کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، جو چیزیں ہونہیں سکتیں ان پر بات کرتے ہیں ،جس کے دماغ میں فتوریابھوسا ہے وہ نکال دے، ایک سال پہلے اسمبلی میں بھی کہاتھا سندھ ہماری ماں ہے ،توجہ ہٹانے کیلئے سندھ حکومت ،پیپلزپارٹی اور کراچی کے علاوہ کچھ نہیں ملتا، سندھ کی تقسیم چاہنے والے پاکستان کے دشمن ہیں ۔
مرادعلی شاہ نے کہاکہ وفاق سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا،کمیٹی بنی نہیں صرف بات ہوئی ہے،3 جماعتوں کے اجلاس میں مختلف پر تبادلہ خیال ہوا،وفاق کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں بلکہ ہم تویہی چاہتے ہیں ،کچھ لوگ نابالغ ہیں جوباتوں کو نہیں سمجھتے ،میں نے کہاکہ کراچی اور صوبے کے مسائل کے حل کیلیے ملنے کو تیارہوں،ایگزیکٹو رول میں سیاسی جماعتوں کا نہیں حکومتوں کاکام ہے ،ایک وقت تھاجب مجھے بلایا ہی نہیں جاتاتھا،مدد لینے کیلیے کبھی منع نہیں کیاہم چاہتے ہیں وفاق سندھ پر توجہ دے،عدالتی احکامات کے بعد وفاقی وزرا سے ملاقاتیں کیں،اب وفاق خودہم سے بات کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ این ڈی ایم اے وفاق کی اجازت کے بغیرکوئی کام نہیں کرسکتا،سندھ حکومت کاموقف ہے،آئین کے مطابق کام کریں گے،وفاق میں کچھ لوگ غیرسنجیدہ ہیں،سوچ سمجھ کربات نہیں کرتے،وفاق سے کمیٹیاں بننے کی بات ہوئی،سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں سیاسی کاموں کیلئے بنتی ہیں،کراچی میں برسات پہلی بار نہیں ہوئی،تنقید کی جاتی ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے کچھ نہیں کیا، بارشوں سے متعلق پرانی تصاویرسوشل میڈیاپرشیئرکی گئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ بارش سے کراچی کے حالات خراب ہوئے،بارش سے ملک کے دیگرحصوں کی حالت زیادہ خراب ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے یکم جولائی سے 38 نالوں پرکام شروع کیا،چیئرمین این ڈی ایم اے سے نالوں کی صفائی پرتفصیلی بات ہوئی،چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہاکیوں نہ سندھ حکومت کوکام کرنے دیاجائے،این ڈی ایم اے نے 3 نالوں کی صفائی کی ذمہ داری لی۔