برلن: سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ مملکت عرب امن منصوبے کی بنیاد پر امن کے قیام کے حوالے سے پابند ہے۔ ہم اسرائیلی پالیسیوں کو ناجائز اور دو ریاستی حل کے لیے نقصان دہ سمجھتے ہیں۔
بدھ کے روز جرمنی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے جانبدارانہ اقدامات فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ہم فلسطین اور اسرائیل کے درمیان عرب امن معاہدے کے تحت امن کے پابند ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بستیوں کی تعمیر اور الحاق کی یکطرفہ پالیسیاں ناجائز اور دو ریاستی حل کیلئے نقصان دہ ہیں۔ یہ اقدامات امن کے مواقع میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
فیصل بن فرحان نے بتایا کہ ایران حوثی ملیشیا کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ جرمن ہم منصب ہائیکوماس کیساتھ ملاقات میں ایران پر اسلحے کی پابندی میں توسیع کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیساتھ روابط کی بحالی کیلئے سعودی عرب،متحدہ عرب امارات کے اقدام کی پیروی نہیں کرے گا۔ اسرائیل کیساتھ ڈپلومیٹک روابط صرف اسی صورت ممکن ہیں جب تک یہودی ریاست فلسطینیوں کیساتھ عالمی طور پر تسلیم شدہ امن معاہدہ نہیں کر لیتی۔