پنوعاقل میں گھر کے سربراہ کی جانب سے اپنے بیوی بچوں سمیت کنبے کے 11افراد کو قتل کرنے کرنے کی وجہ سامنے آگئی ہے۔
ملزم وہاب اللہ نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اس نے زمین کے جھگڑے پر مخالفین پر الزام لگانے کے لیے اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر گھر والوں کو قتل کیا۔پولیس کو ابتدائی ویڈیو بیان میں ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اپنی بیوی اور بیٹی کو میں نے جبکہ دیگر 9 افراد کو میرے بیٹے کلیم اللہ نے قتل کیا۔
ملزم کے مطابق اس نے اپنے بھائیوں سے جھگڑے اور صدمے کی وجہ سے بیوی اور بیٹی کو تیزدھار آلے سے قتل کیا۔پولیس کے مطابق ملزم کے4 بیٹے بھی قتل میں ملوث ہیں اورانہوں نے بھی اعتراف جرم کرلیا ہے۔ملزم کلیم اللہ نے بھی پولیس کو دیے گئے بیان میں 9 افراد کو قتل کرنےکا اعتراف کیا ہے۔
ملزم کے چھوٹے بیٹے نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے والد اور بڑے بھائی نے تمام افراد کوقتل کیا،قتل کے وقت ہم 3 بھائی پہرے داری کررہے تھے اور قتل کے بعد والد اور ہم چاروں بھائی گھوٹکی چلے گئے۔
اس کا مزید کہنا ہے کہ والد مجھے بھی قتل کرنا چاہتے تھے تاہم جب میں نے ساتھ دینے کا کہا تو مجھے چھوڑ دیا۔پولیس کے مطابق تمام ملزمان کے بیان ریکارڈ کرلیےگئے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ یہ افسوس ناک واقعہ پنو عاقل کے گاؤں محمد حسن انڈھڑ میں پیش آیا تھا جہاں گھرکے سائباں ہی قاتل بن گئے اور اپنے ہی اہلخانہ کے گلوں پر چھریاں پھیر دیں۔ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق مقتولین میں ملزم وہاب انڈھڑ کی بیوی رقیہ، 18سال کی بیٹی اقرا،8سال کی اسرا،6سال کی سریہ،5 سال کی حاجانی، 4سال کا بیٹا اسد، 3سال کا بیٹا احسن جبکہ بہو 19سالہ نسیمہ، 3سال کی پوتی نازیہ اور 1 سال کا پوتا علی شامل ہے۔
اہل علاقہ کاکہنا ہے کہ ملزم نے2011ءمیں بھی اپنے بھائی کو قتل کیا تھا اور قتل کے جرم میں سزا کاٹ چکا ہے اوراس کے گھر والوں سے اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔