اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق حکومتی اقدمات کا اعتراف دنیا نے کیا، کشمیر پر حمایت کرنےو الے دوست ممالک کے شکر گزار ہیں ، اسرائیل پر وزیراعظم کے دوٹوک مؤقف اختیار کرنے پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
کورونا وائرس بارے لوگوں کو ڈرایا جارہا تھا کہ سڑکوں پر مریض ہوں گے۔ سائنس اور ڈیٹا کے حوالے سے طارق بن زیاد ذہن میں آتا ہے جس نے کشتیاں جلائیں اور فتح حاصل کی۔ ہم نے ایسا ہی ویژن اختیار کیا کہ تاکہ معیشت بھی چلے اورعبادت گاہیں بھی کھلی رہیں۔ اللہ کی مدد تب آتی ہے جب آپ امت کا خیال رکھیں، سمارٹ لاک ڈاؤن کامیاب رہاعوام اور علماء کا بھی اس حوالے سے شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا۔انسانی حقوق کے طعنے دینے والے خود 100 مہاجرین کو بھی پناہ نہیں دے سکتے ۔دوسرا بڑا کارنامہ افغان مہاجرین کو پناہ دی۔انتہاء پسندی کا مقابلہ کرنا بھی قوم کی بڑی جیت ہے۔ میں فوجیوں اور سیاستدانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
عارف علوی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے پاکستان میں اچھی خبروں کا پرچار نہیں کیا جاتا۔ نئی حکومت آئی تو ملک کرپشن میں جکڑا ہوا اور قرض میں ڈوبا ہوا تھا۔ ہمیں آتے ہی آئی ایم ایف اور دوستوں سے امداد کا مشورہ دیا گیا۔ قوم کی ہمت بندھانے کی بجائے ہمیں کہا گیا یہ نہیں کیا گیا وہ نہیں کیا گیا۔ یہ زمانہ وہ ہے جب قوم کو کھڑا ہونے کا کہنا چاہیے کہ آپ مقابلہ کرسکتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے تمام سیاسی ، عسکری ادارے، عدلیہ اور میڈیا ملک کی تعمیر و ترقی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ایک صفحے پر ہیں۔
اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی شریک ہیں۔ صدر مملکت نے حکومت کی درخواست پر دوسالہ کارکردگی بیان کرنے کے لیے آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔صدر مملکت کے خطاب کا آغاز ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ڈیسک بجانا شروع کردیے اور بعد ازاں واک آؤٹ کردیا۔